شامی عوام کی مزاحمت کے بعد امریکی فوجی پیچھے ہٹنے پر مجبور
شامی عوام نے ملک کے شمال مشرقی صوبے الحسکہ میں ایک بار پھر دہشتگرد امریکی فوجیوں کے کارواں کو گزرنے سے روک کر اسے واپس بھیج دیا۔
سانا خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کے صوبے الحسکہ کے مضافاتی علاقوں "تل اسود" اور “حامو” کے عوام نے امریکہ کی فوجی گاڑیوں کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کر کے انہیں پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا۔
شامی عوام کے اس جرأت مندانہ اقدام کے سامنے امریکی بے بس ہوکر اپنی حمایت یافتہ کرد ملیشیا فورس ایس ڈی ایف کے زیر کنٹرول علاقے کی طرف لوٹ گئے۔
شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد نے اس سے قبل اپنی ایک تقریر میں کہا تھا کہ امریکی فوجیوں کی شام میں تعیناتی غیر قانونی ہے لہذا انہیں فوری طور پر شام سے نکل جانا چاہئیے۔
قابل ذکر ہے کہ حسکہ میں شامی عوام اب تک دسیوں بار امریکی دہشتگردوں کو اپنے علاقے میں گھسنے سے روک کر انہیں لوٹنے پر مجبور کر چکے ہیں۔
امریکہ شام میں اپنے فوجیوں کو تعینات کر کے نہ صرف اس ملک میں دہشتگردوں کی حمایت کر رہا ہے بلکہ شام کا تیل اور اسکے غلات کو بھی لوٹ رہا ہے۔