Jun ۲۳, ۲۰۲۲ ۱۰:۲۳ Asia/Tehran
  • امریکہ ہمارے ملک کا پسہ آزاد کرے، پڑوسی ممالک امداد کو آگے آئیں: ترجمان طالبان

طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سحر ٹی وی کے ساتھ گفتگو میں گزشتہ روز افغانستان میں آئے زلزلے کے بعد حکومتی اقدامات کی وضاحت کی۔

سحر ٹی وی کی افغان سروس کے چراغ سرخ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا طالبان حکومت نے زلزلے کے بعد غیر متوقع طور پر پیش آنے والے حادثات کے سلسلے میں ایک ہیڈ کواٹر کی تشکیل کے لئے ہنگامی اجلاس بلایا جس میں میں طالبان عبوری حکومت کے متعلقہ عہدے دار شریک تھے۔

ترجمان طالبان کے مطابق اس ہنگامی اجلاس میں طے ہوا کہ متعلقہ وزارتیں اپنے افراد کے ہمراہ زلزلے سے متاثر علاقوں میں پہنچ کر وہاں امدادی کارروائیاں فوری طور پر شروع کریں۔

ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ اجلاس میں دس کروڑ افغانی کی رقم زلزلے سے متاثرہ کنبوں کے لئے غذا، گھر کا ضروری سامان، اور ٹینٹ وغیرہ فراہم کرنے کے لئے مختص کر دی گئی ہے۔ ذبیح اللہ مجاہد نے یہ بھی کہا کہ وزارت دفاع کو بھی حکم دے دیا گیا ہے کہ وہ اپنے تمام تر زمینی اور فضائی امکانات کے ساتھ زلزلے سے متاثرہ افراد کو خدمات فراہم کریں اور انکی مدد کریں۔

طالبان عبوری حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ وزارت صحت کے کارکن بھی لازمی دواؤں اور طبی آلات کے ہمراہ متاثرہ علاقوں میں بھیجے جا رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اب تک کئی عالمی اداروں، ہلال احمر سوسائٹی اور ایران، پاکستان اور روس سمیت کئی ممالک نے امداد پہنچانے کے لئے اپنی آمادگی کا اعلان کیا ہے۔

اس موقع پر ذبیح اللہ مجاہد نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ افغانستان کی منجمد شدہ رقم کو آزاد کر کے کابل کے حوالے کرے۔ ساتھ ہی انہوں نے ہمسایہ ممالک سے بھی اپیل کی کہ وہ زلزلے کے بعد پیش آنے والے سخت حالات میں افغان عوام کے لئے نفسیاتی اور دیگر لازمی امداد کے لئے میدان میں آئیں۔

ٹیگس