سعودی اتحاد جنگ بندی کی دھجیاں اڑانے پر مُصِر، 126 بار خلاف ورزی کی
یمنی ذرائع نے خبر دی ہے کہ جارح سعودی اتحاد نے گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے اندر یمن میں ایک سو چھبیس بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔
یمن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سبا کی رپورٹ کے مطابق جنگ بندی کے اعلان کے باوجود سعودی اتحاد کی جانب سے خلاف ورزیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
یمن جنگ بندی سمجھوتے کی جارح سعودی اتحاد کی جانب سے بارہا خلاف ورزی ہوتی رہی ہے، جبکہ اقوام متحدہ کے صلاح و مشورے کے بعد جنگ بندی کی مدت پھر دوماہ کے لئے بڑھا دی گئی تھی۔
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سعودی اتحاد الجوف، مآرب، حجہ، ضالع، صعدہ، تعز صوبوں اور سرحدی علاقوں میں جاسوسی پروازیں انجام دے کر جنگ بندی سمجھوتے کو پامال کر رہا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق جارح سعودی اتحاد مآرب، تعز، حجہ، صعدہ، ضالع اور جیزان صوبوں میں رہائشی مکانات، فوج اور رضاکار فورسز کے اڈوں پر توپوں، راکٹوں اور مارٹر گولوں سے حملے کرتا ہے۔
دوسری جانب صنعا حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اگر جارح سعودی اتحاد یونہی جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتا رہا تو پھر سے یمن کی جارح قوتوں سے آزادی کے لئے آپریشن شروع کر دیا جائے گا۔
المیادین ٹی وی کے مطابق یمن کی نیشنل سالویشن حکومت نے سعودی اتحاد کو خبردار کیا ہے کہ اس بات کا امکان پایا جاتا ہے کہ جنگ بندی کی جاری خلاف ورزیوں کی بنا پر یمن کی مسلح افواج بھی جنگ بندی کے احترام سے دستبردار ہو جائیں۔
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اگر جارح سعودی اتحاد یمن کے انسانی اقتصادی پہلوؤں کو نظر انداز کرتا ہے تو پھر وہ جارح قوتوں کو جنگ بندی کا ڈھونگ پھر سے نہیں کرنے دے گی اور یمنی فورسز جارح ممالک کے وجود سے اپنے ملک کو پاک کرنے کے لئے وسیع پیمانے پر آپریشن شروع کر دیں گی۔
اپریل دو ہزار بائیس میں اقوام متحدہ کی کوششوں سے یمن میں جنگ بندی کی مدت میں توسیع کا اعلان کیا گیا ہے مگر سعودی اتحاد کی جانب سے اس جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا سلسہ بدستور جاری ہے۔
سعودی عرب ، امریکہ متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کی مدد سے چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن کو بری، بحری اور فضائی جارحیت کا نشانہ بنا رہا ہے ۔ سعودیوں کی توقع کے برخلاف ان کے حملوں کا استقامت کی جانب سے بھرپور جواب دیا جا رہا ہے ۔سات برس سے جاری استقامت اور سعودی عرب کے اندر آرامکو تنصیبات کو نشانہ بنائے جانے کے بعد ریاض اس دلدل سے نکلنے کی امید میں جنگ بندی سمجھوتہ کرنے پر مجبور ہوا ہے۔