شام، تیل کی لوٹ مار سے باز نہیں آر رہا ہے امریکہ
جدید ترین ہتھیاروں سے لیس دہشتگرد امریکی فوجیوں کا ایک اور قافلہ عراق سے شام میں داخل ہوا ہے۔
سانا کی رپورٹ کے مطابق، فوجی ٹرکوں، ٹینکوں اور توپوں سمیت مختلف قسم کے ہتھیاروں سے لیس دہشتگرد امریکی فوجیوں کا ایک قافلہ جو 43 ٹرکوں اور آئل ٹینکروں پر مشتمل تھا، گزشتہ رات عراق کی غیر قانونی الولید گذرگاہ سے شام کے جنوبی علاقے حسکہ میں داخل ہوا ہے۔ جبکہ 20 بکتر بند گاڑیوں پر مشتمل ایک اور امریکی کاروان گزشتہ شب الجیر ایر پورٹ سے تل خمیس اور پھر وہاں سے الحسکہ کیلئے روانہ ہوا۔
غاصب امریکی فوج کا دعوی ہے کہ وہ عالمی اتحاد کے دائرے میں دہشت گردوں کے خلاف برسر پیکار ہے جبکہ وہ، کرد ڈیموکریٹک فورس کے ساتھ مل کر تیل کی لوٹ مار کی غرض سے شام کی آئل فیلڈ پر قبضہ کئے ہوئے ہے اور اسی غرض سے گزشتہ چند ماہ کے دوران جنگی ساز و سامان سے کے ساتھ بڑی تعداد میں امریکی فوجی شام کے تیل سے مالامال ان علاقوں میں پہنچائے گئے ہیں۔
دہشت گردی کے خلاف مہم کے بہانے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی غیر قانونی فوجی موجودگی، ایسی حالت میں جاری ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے اپنی حکومت کے آغاز میں ہی اعلان کیا تھا کہ امریکہ ہی شام میں مختلف دہشت گرد گروہ منجملہ داعش کے قیام کا باعث بنا ہے۔
شام کے صدر بشار اسد نے امریکی حکومت کو جرمن نازی حکومت کی مانند قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ، شام کے قومی تیل کی لوٹ مار کر رہا ہے۔