Jul ۲۲, ۲۰۲۲ ۰۹:۳۰ Asia/Tehran
  • یمن، سعودی اتحاد جنگ کے ساتھ ساتھ آثار قدیمہ کی لوٹ مار میں بھی مصروف

یمن کا کہنا ہے کہ جارح سعودی اتحاد نے مغربی ممالک کی مدد سے ملک کے بہت سے آثار قدیمہ کو لوٹ لیا ہے۔

یمن کی ویب سائٹ وکالۃ الصحافہ الیمنیہ نے آثار قدیمہ کے ماہر عبد اللہ حسین کے حوالے سے بتایا ہے کہ یمن کے دو آثار قدیمہ سترہ رواں سال سترہ جون کو اسپین کے میڈریڈ شہر میں فروخت کے لئے پیش کئے گئے جنہیں جنگ کے دوران اسمگل کیا گیا تھا۔

یمن کے ماہر آثار قدیمہ نے بتایا کہ فروخت کے لئے اسپین میں پیش کئے گئے دو آثار قدیمہ میں سے ایک کا تعلق تین صدی قبل از ولادتِ حضرت عیسیٰ (ع) سے تھا اور اُس کا کل وزن سولہ کلوگرام تھا جبکہ دوسرے آیٹم کا تعلق بھی قبل از میلاد مسیح سے تھا۔

عبد اللہ حسین کا کہنا تھا کہ جنگ کے دوران تاراج ہونے والے یمن کے قومی آثار قدیمہ کی صحیح تعداد کا اندازہ لگانا دشوار ہے تاہم نیلامی میں پیش کئے گئے یمنی آثار قدیمہ سے پتہ چلتا ہے کہ کم از کم دس ہزار آثار قدیمہ یمن سے لوٹ کر باہر لے جائے گئے ہیں۔

یمن کے آثار قدیمہ کی تباہی کے سلسلے میں سعودی اتحاد کے ساتھ ساتھ دہشتگرد گروہ داعش بھی سرگرم عمل رہا ہے اور اُس نے حال ہی میں صوبے الحدیدہ کے الخوخہ شہر میں واقع تاریخی مسجد النور کو شہید کر دیا جس کو سات سو سال قبل تعمیر کیا گیا تھا۔

ٹیگس