اسرائیل کو لگام دینے میں ناکام اقوام متحدہ کی سکیورٹی کاؤنسل پر ایران کی نکتہ چینی
غاصب صیہونی حکومت کو لگام دینے میں ناکام اقوام متحدہ کی سکیورٹی کاؤنسل پر ایران نے سخت نکتہ چینی کی ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کی نائب سفیر زہرا ارشادی نے فلسطین کے سلسلے میں منعقدہ سکیورٹی کاؤنسل کے اجلاس میں کہا کہ اس کاؤنسل کی نرمی اور لچک دار رویے نے صیہونی رژیم کو مزید گستاخ بنا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی رپورٹوں کے مطابق صیہونی حکومت بدستور فلسطینی عوام منجملہ خواتین اور بچوں کے قتل عام میں مصروف ہے اور ساتھ ہی انکے مکانات و اراضی پر ناجائز قبضہ جمانے، انہیں تاراج اور مسمار کرنے، فلسطینیوں کو جبری طور پر اپنے علاقوں سے نکال باہر کرنے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے برخلاف مقبوضہ علاقوں میں غیر قانونی صیہونی بستیوں کی تعمیر میں لگا ہوا ہے۔
ایران کی خاتون سفیر نے اسی کے ساتھ مسلحانہ جھڑپوں میں بچوں کے تحفظ کے حوالے سے اقوام متحدہ کی حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی رژیم آشکارا طور پر اور منصوبہ بند طریقے سے مغربی ایشیا میں بچوں کے حقوق کی پامالی کر رہی ہے اور اُس نے گزشتہ برس چھیاسی بچوں کو قتل اور چھے سو سینتیس بچوں کو گرفتار کیا ہے۔
انہوں نے غزہ میں انسانی صورتحال کو غم انگیز اور المناک قرار دیا اور کہا کہ صیہونی حکومت وہاں کا محاصرہ جاری رکھے ہوئے ہے جو بشریت کے خلاف جنگی جرم کا مصداق ہے اور بین الاقوامی ضابطوں کی روشنی میں اُسے فوری طور پر ختم ہونا چاہئے۔