Aug ۱۰, ۲۰۲۲ ۱۹:۳۷ Asia/Tehran
  • جنوبی یمن میں سعودی و اماراتی آلۂ کاروں میں جھڑپ

جنوبی یمن کے صوبے شبوہ میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے وابستہ ملیشیاؤں کے درمیان جھڑپوں کی خبریں ملی ہیں۔ دوسری جانب کی یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے سعودی اتحاد کی جانب سے یمنی عوام کا سرمایہ لوٹے جانے اور یمنی عوام کی دولت سعودی عرب کے قومی بینک منتقل کئے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔

العربی الجدید کی رپورٹ کے مطابق جنوبی یمن کے صوبے شبوہ میں اس ملک کی مستعفی حکومت سے وابستہ ملیشیا اور جنوب کی عبوری کونسل سے وابستہ مسلح جتھوں کے درمیان جھڑپ میں دسیوں آلۂ کار مارے گئے ہیں تاہم ابھی جانی نقصان کے صحیح اعداد و شمار سامنے نہیں آسکے ہیں۔
دریں اثنا ایک فوجی ذریعے نے العربی الجدید کو جنوبی یمن میں ہونے والی اس جھڑپ کے بارے میں بتایا ہے کہ یمن کی مستعفی حکومت سے وابستہ ملیشیا نے شہر عتق سے انخلا اور اپنے کیمپوں میں واپس جانے کے لئے اپنے ٹھکانوں سے پسپائی اختیار کی تاہم متحدہ عرب امارات سے وابستہ ملیشیا نے پسپائی اختیار کرنے سے گریز کیا اور شہر کا کنٹرول حاصل کرنے کے لئے پیش قدمی شروع کر دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات سے وابستہ ملیشیا نے اسی طرح خصوصی سیکورٹی فورس کے معزول کمانڈر عبد ربہ العکب کا محاصرہ جاری رکھا اور النجدہ کیمپ پر بمباری کی جس کے بعد جنوبی یمن کے صوبے شبوہ میں اس ملک کی مستعفی حکومت سے وابستہ ملیشیا اور جنوب کی عبوری کونسل کی ملیشیا کے درمیان دوبارہ جھڑپ شروع ہو گئی۔
جنوبی یمن کے صوبے شبوہ میں جارح ممالک کے آلۂ کاروں کے درمیان جھڑپ کا یہ سلسلہ جنگ یمن کے آغاز سے ہی بحران کا باعث بنا رہا ہے جس کے نتیجے میں فریقین کو بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
مبصرین جھڑپوں کے اس سلسلے کو سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اقتدار کی جنگ قرار دیتے ہیں اس طرح سے کہ عبوری کونسل متحدہ عرب امارات کے زیر اثر ہے اور یمن کی مستعفی حکومت سعودی عرب کے زیر اثر ہے۔
دوسری جانب حکومت صنعا کے زیر کنٹرول علاقوں میں مکمل امن پایا جاتا ہے اور ان علاقوں کو صرف سعودی اتحاد کی جارحیت کا سامنا ہے اور ان علاقوں میں بم دھماکوں اور یا قتل و عارتگری کا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا ہے۔
ادھر یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے منگل کی شب کہا ہے کہ یمنی عوام اپنے مال و دولت کی لوٹ مار پر ہرگز خاموش نہیں رہیں گے۔
حال ہی میں یمن میں امریکی سفیر اسٹیون فاگین نے جنوبی یمن کے تیل سے مالا مال صوبوں کا دورہ کیا ہے۔ حضرموت اور المہرہ کا ان کا یہ دورہ یمن کے تیل سے مالامال علاقوں اور بندرگاہوں پر قبضہ جمانے کی واشنگٹن کی مسلسل کوششوں کے دائرے میں انجام پایا ہے۔
چنانچہ یہ اقدام یمنی عوام کی دولت و ثروت کی لوٹ مار اور یمن کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرنے سے متعلق سعودی اتحاد کے لئے امریکی حمایت کا غماز ہے تاکہ واشنگٹن کے مفادات کو بھی محفوظ بنایا جا سکے۔

ٹیگس