ایران و عراق کے تعلقات دینی عقائد پر استوار ہیں: متولی حرم امام رضا (ع)+ تصاویر
حرم امام رضا علیہ السلام کے متولی نے کہا کہ دو شیعہ ممالک ایران و عراق کے دوستانہ تعلقات فقط تعمراتی یا اقتصادی مفادات پر مبنی نہیں بلکہ دینی و مذہبی عقائد پر استوار ہیں۔
حرم امام رضا علیہ السلام کے متولی حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی نے کربلائے معلی کے گورنر نصیف جاسم الخطابی کے ساتھ ملاقات کے دوران ایران و عراق کے مشترکہ تاریخی اور ثقافتی رشتوں پر روشنی ڈالتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات کی توسیع پر زور دیا اور اسے خطے کی سلامتی و استحکام کا باعث قرار دیا۔
حرم رضوی کے متولی نے کہا کہ سامراجی طاقتیں اور ایران و عراق کے دشمن نہیں چاہتے کہ دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات برقرار ہوں اس لئے دونوں ملکوں کے درمیان اختلاف و تفرقہ ڈالنا چاہتے ہیں کیونکہ سامراجی طاقتوں کے مفادات ان طاقتور شیعہ ممالک کے اختلافات میں ہی پوشیدہ ہیں۔
انہوں نے ایران و عراق کے دشمنوں کو مشترکہ دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ دشمنوں کی تفرقہ انگیز سازشوں سے نمٹنے کے لئے دونوں ممالک کے درمیان محبت، بھائی چارہ اور دوستی کو مستحکم بنانے اور اس کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے کی کوشش جاری رہنی چاہئے۔
حجت الاسلام والمسلمین مروی نے ایران و عراق کے عتبات عالیات اور مقدس مزارات کو محبت و بھائی چارہ کا مرکز قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے دوستانہ تعلقات فقط تعمیراتی اور اقتصادی مفادات تک نہیں ہیں بلکہ دینی و مذہبی عقائد پر استوار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم عراق کی سلامتی،آبادی اور امن و ترقی کو ایران کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی جانتے ہیں اور ہم یہ اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں کہ عراق کی ہر مشکل کے حل میں ہم تعاون کریں اور ہم اسے اپنا انسانی، اسلامی، اور دینی ذمہ داری سمجھتے ہوئے انجام دینا چاہتے ہیں۔
حرم امام رضا علیہ السلام کے متولی نے مزید ی کہا کہ جب داعش نے عراق پر حملہ کیا اور عراق کے بعض حصوں پر قبضہ کر لیا تو ہم یوں سمجھتے تھے جیسے ایران کے بعض حصوں پر قبضہ کیا گیا ہے، یہ مسئلہ فقط ایک اندرونی احساس نہیں تھا بلکہ اعلی حکام، فوج اوران کی سربراہی میں شہید قاسم سلیمانی جس نے ایک سپاہی کی طرح اپنے آپ کو عراق کی سلامتی اور آزادی کے لئے وقف کر دیاسب کو اس بات کا احساس تھا۔
حجت الاسلام والمسلمین مروی نے چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر اربعین میلین مارچ کا ذکر کرتے ہوئے گرمی کے موسم میں مشی کرنے والوں کی سہولت کے لئے نجف سے کربلا کے راستے میں شجر کاری کی اہمیت پر زور دیا۔
کربلائے معلی کے گورنر نصیف جاسم الخطابی نے بھی اپنے دورۂ ایران کے دوران حاصل ہونے والی کامیابیوں اور مشہد مقدس و کربلا شہر کے درمیان دو طرفہ مفاہمتی نوٹ کے ابتدائی مسودے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شہر مشہد اور شہر کربلا کے درمیان دو طرف تعاون کے مواقع فراہم ہیں اور امید کرتے ہيں کہ ان دو شہروں کی ترقی کے لئے اہم اقدامات انجام دیئے جائيں گے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل کربلائے معلیٰ کے گورنر نے امام رضا علیہ السلام کی ضریح اقدس پر حاضری دے کر مولا کی خدمت میں اپنا نذرانۂ عقیدت پیش کیا تھا۔