امریکی میڈیا نے حزب اللہ کی طاقت کے قصیدے پڑھے
ایک امریکی چینل نے حزب اللہ لبنان کی طاقت کے قیصدے پڑھے ہیں۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: سی این این نیوز نیٹ ورک کی ویب سائٹ نے حزب اللہ لبنان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ اگرچہ یہ الگ تھلگ پڑ گئی ہے لیکن یہ پہلے سے زیادہ طاقتور ہے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق "سی این این" نیوز ویب سائٹ نے ایک تجزیے میں دی کیا ہے کہ جب کہ لبنان میں حزب اللہ کی تشکیل کو 40 سال گزر چکے ہیں، یہ گروہ الگ تھلگ تو پڑ گیا ہے لیکن پہلے سے زیادہ طاقتور ہے۔
سی این این (CNN) نے اپنے مقالے میں لکھا کہ حزب اللہ لبنان نے پیر کے روز جنوبی لبنان میں اپنے قیام کی 40 ویں سالگرہ اپنے مجاہدین کی نمائش کرکے منائی جو جنگ میں "مارے گئے" تھے۔
اس امریکی چینل نے لکھا کہ لبنان کے اس شیعہ گروپ کی طرف سے حالیہ دنوں میں یہ کوشش رہی ہے کہ وہ خود کو ایران کی حمایت یافتہ نیم فوجی تنظیم کی شکل میں پیش کرے جو ایک سنجیدہ سیاسی اور علاقائی کھلاڑی میں تبدیل ہو چکی ہے۔
سی این این کے مقالہ نگار لکھتے ہیں کہ 40 سال گزرنے کے ساتھ ہی حزب اللہ عسکری طور پر پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہے جبکہ یہ عالمی سطح پر بھی پہلے سے کہیں زیادہ الگ تھلگ ہو گئی ہے۔
سی این این کے مطابق یہ گروپ پہلی بار 1982 میں لبنان کی خونریز خانہ جنگی کے دوران بیروت پر اسرائیل کے حملے کے جواب میں تشکیل دیا گیا تھا۔ اسرائیلی، فلسطینی جنگجوؤں کو اس ملک سے نکالنے کے اپنے مقصد میں کامیاب ہو گئے لیکن وہ حزب اللہ کی شکل میں ایک مضبوط دشمن کے پیدا ہونے کا سبب بنے۔
اس تجزیے کے مطابق اس وقت سے حزب اللہ نے اپنی عسکری طاقت کو ترقی اور وسعت دی ہے۔ سنہ 2000 میں حزب اللہ کے ساتھ جاری تنازع کے بعد اسرائیلی افواج جنوبی لبنان سے پیچھے ہٹ گئیں۔
سی این این (CNN) نے لکھا کہ اس گروپ کا سیاسی اثر و رسوخ مسلسل بڑھتا دکھائی دے رہا ہے، سعودی عرب کے ذریعے اس کی طاقت کو محدود کرنے کی کچھ گھریلو کوششيں اب تک لا حاصل رہی ہیں۔