سعودی اور امارات کے بعد فرانس اور امریکہ بھی یمن کے قدرتی ذخائر کی لوٹ مار میں مصروف
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے بعد فرانس اور امریکہ بھی یمن کے قدرتی ذخائر کی لوٹ میں مار میں براہ راست شریک ہوگئے ہیں اور مختلف صوبوں میں واقع تیل اور گیس کی تنصیبات پر قبضہ کرلیا ہے۔
یمن مغربی ایشیا کا ایساغریب ترین عرب ملک ہے جو پچھلے ایک عشرے کی خانہ جنگی اور سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ کے نتیجے میں غربت کی آخری حد کو پہنچ گیا ہے۔ اس ملک کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہوچکا ہے اور یمن کی معاشی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
یمن ان ممالک میں سے ایک ہے جہاں توانائی کے ذخائر موجود ہیں جن سے تھوڑی بہت آمدنی بھی اس ملک کو حاصل ہوتی رہی ہے۔ یمن کے توانائی کے ذخائر شبوا اور حضر موت جیسے جنوبی صوبوں، مآرب اور الجوف جیسے شمالی نیز بعض دیگر صوبوں میں واقع ہیں ۔ البتہ یمن کے مشرقی اور جنوبی صوبوں میں واقع توانائی کے ذخائر اس وقت یورپی اور مغربی محاذ کے زیر کنٹرول ہیں اور ان کی لوٹ مار کا سلسلہ جاری ہے۔
حال ہی میں یمن کے صوبہ شبوہ میں واقع تیل و گیس کے ذخائر کی لوٹ مار کا تازہ سلسلہ شروع ہوا ہے جہاں متحدہ عرب امارات اور فرانس مل کر کھلم کھلا یمنیوں کے قدرتی ذخائر کو لوٹ کر لے جارہے ہیں ۔ یمن کی قومی حکومت کے پریس ایڈوائزر زید احمد الغرسی کا کہنا ہے کہ سن دوہزار سولہ سے دوہزار بائیس کے عرصے میں جارح ملکوں نے تقریبا نواسی لاکھ بیرل تیل لوٹا ہے جس کی مالیت تیرہ ارب ڈالر سے زائد ہے۔
انہوں نے عالمی برادری اور بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ یمنی عوام کے قدرتی ذخائر کی لوٹ مار کا سلسلہ بند کرائیں اور جارح ملکوں کو ایسا کرنے سے روکنے میں اپنا کردار ادا کریں ۔
گزشتہ مہینے متحدہ عرب امارات نے چار کروڑ چھتیس لاکھ ڈالر کی مالیت سے زائد کا چار لاکھ بیرل خام تیل ایک آئل ٹینکر کے ذریعے یمن کی رضوم بندر گاہ سے اپنے ہاں منتقل کیا تھا ۔ اس سے پہلے بیس لاکھ بیرل خام تیل جس کی مالیت دوکروڑ ستر لاکھ ڈالر سے زائد ہے، یمن کے صوبے حضرموت کی بندرگا الشحر سے لوٹا گیا تھا۔
متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے ہاتھوں یمن کے تیل کے ذخائر کی لوٹ مار کے درمیان فرانس اور امریکہ بھی متحدہ عرب امارات کے تعاون سے صوبہ شبوہ میں گھس آئے ہیں اور انھوں نے اس علاقے میں واقع گیس کے ذخائر بھی لوٹنا شروع کردیئے ہیں۔
یمنی حکام کا کہنا ہے کہ گیس کی عالمی قیمتوں میں اضافے اور توانائی کے عالمی بحران کے پیش نظر فرانس نے صوبہ شبوہ کی بلحاف نامی گیس فیلڈ سے گیس کے ذخائر لوٹ کر لے جانے کا عمل تیز کردیا ہے جس کا مقصد روسی گیس سپلائی پر یورپ کے انحصار کو کسی حدتک کم کرنا ہے۔
یمن کے تیل اور گیس کے ذخائر کی لوٹ مار کا سلسلہ ایسے میں جاری ہے جب یمن کے عوام کو پیٹرولیم مصنوعات کی قلت اور قیمتوں میں اضافے جیسے مسائل کا سامنا ہے۔
سعودی عرب اور اس کے اتحادی ملکوں نے پچھلے سات برس سے یمن کا محاصرہ بھی کر رکھا ہے جس کے نتیجے میں اس ملک کے عوام کو اشیا خورد و نوش اور دواؤں کی بھی شدید قلت کا سامنا ہے۔