علاقے کے قدررتی ذخائر پر ہمارا بھی حق ہے: فلسطینی عوام
فلسطین کے عوام نے غزہ میں ایک پروگرام منعقد کیا جس میں انہوں نے علاقے کے قدرتی ذخائر پر اپنے حق پر زور دیا۔
فلسطین الیوم کے مطابق، اس پروگرام کے دوران گیس اور قدرتی ذخیروں پر صیہونی حکومت کی دراندازی اور غزہ کے محاصرے کو ناقابل قبول قرار دیا گیا۔ فلسطینی گروہوں نے اس پروگرام کے دوران، غزہ بندرگاہ میں آبی گزرگاہ کی تعمیر کا سلسلہ شروع ہونے کا اعلان کیا۔ اس آبی گزرگاہ کے ذریعے، تمام فلسطینی شہری پوری آزادی کے ساتھ آمد و رفت کر سکیں گے۔
رپورٹ کے مطابق پروگرام کے دوران دسیوں فلسطینی کشتیوں نے اس گزرگاہ کا رخ کیا اور مزاحمتی افواج نے اپنے ڈرون طیاروں کے ذریعے کشتیوں کی حفاظت کی ذمہ داری سنبھال لی۔
اس موقع پر حماس کے سینیئر رکن سہیل الہندی نے کہا کہ فلسطینی عوام کو اپنے ذخائر کو کنٹرول کرنے اور اس سے استفادہ کرنے کا مکمل حق حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر استقامتی گروہ فلسطین کی بحری حدود میں واقع گیس اور قدرتی ذخائر کی حفاظت کے لئے ہتھیار بھی اٹھا سکتے ہیں۔
انہوں نے واضح الفاظ میں کہہ دیا کہ ملت فلسطین، اپنے قدرتی ذخائر کے لوٹ مار کو برداشت نہیں کرے گی۔سہیل الہندی نے کہا کہ قانونی اور انسانی حقوق کے اداروں اور تنظیموں کو چاہئے کہ غزہ پٹی کے محاصرے کے خاتمے اور گیس سمیت قدرتی ذخیروں پر فلسطینی عوام کے حق کو تسلیم کروانے کے لئے صیہونی حکومت پر دباؤ ڈالیں۔
حماس تنظیم کے رہنما سہیل الہندی نے عرب اور اسلامی ممالک اور دنیا کے حریت پسندوں سے اپیل کی کہ فلسطینی عوام اور ان کے منصفانہ مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے سیاسی، اقتصادی اور تشہیراتی میدانوں میں صیہونی حکومت کا مقابلہ کریں۔سہیل الہندی نے مزاحمت کو صیہونی حکومت کو نکال باہر کرنے کا آسانترین راستہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حالات کو معمول پر لانے سے ملت فلسطین کو یہودی آبادیوں کی تشکیل، صیہونی جارحیت اور حقوق کی پامالی کے علاوہ کچھ بھی حاصل نہیں ہوا ہے۔