انصاراللہ کا سقطریٰ جزیرہ میں ڈرون آپریشن، جارح افواج کو وارننگ
یمن میں صنعا حکومت نے جارح سعودی اتحاد کے زیرکنٹرول جزیرے میں پہلی بار جاسوسی ڈرون طیاروں کے آپریشن کی خبر دی ہے اور کہا ہے کہ یہ جارح قوتوں کے لئے ایک کھلا پیغام ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: یمنی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ انصاراللہ کے سقطریٰ جزیرے میں ڈرون آپریشن کا مقصد مختلف اہداف کے بارے میں معلومات جمع کرنا ہے، چاہے وہ اہداف یمن کے آسمان میں ہوں یا سرحدی علاقے میں، ان ڈرون آپریشنوں کا مقصد شناخت اور معلومات کا حصول ہے، یہ جنگی اور حملہ آور ڈرون نہیں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یمنی فضائیہ اور انصاراللہ کے مشترکہ مشن میں یمنی ڈرون کئی گھنٹوں تک سقطریٰ جزیرے کے آسمان میں آزادانہ پرواز کرتے رہے اور ان ڈرون طیاروں کی سقطریٰ کے آسمان میں پرواز کا مطلب یہ ہے کہ جارح افواج چاہے وہ امریکی ہوں یا اماراتی یا پھر اسرائیلی، وہ یمنی میزائلوں کی زد پر آ چکے ہیں۔
انصاراللہ کے حکومتی ذرائع نے بتایا ہے کہ حملہ آور اور ان کے حامی چاہے وہ یمن کے اندر ہوں یا باہر، وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ اگر ہم کسی جگہ پر اہداف کی شناخت کرلیں تو یقینا اس پر میزائل حملہ بھی کرتے ہیں، سقطریٰ جزیرہ یمنی سرزمین کا دورترین علاقہ ہے لیکن ہمارے میزائل ابوظہبی، سعودی عرب کے دوردراز ترین علاقوں اور حتی اسرائیل کے مرکز تک بھی مار کر سکتے ہیں۔
اس یمنی ذریعے نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ سقطرہ جزیرے میں ہمارے ڈرون کی پرواز کا مطلب یہ ہے کہ اس جزیرہ پر موجود غیرملکی افواج اب محفوظ نہیں ہیں، یہ المہرہ صوبے کے سرحدی علاقے میں موجود برطانوی فوج اور حضر موت میں الریان ائیرپورٹ پر موجود اسرائیلی فوجیوں کے لئے ایک وارننگ ہے۔