یمن کے تیل کو لوٹنے کی جرات نہ کریں: یمن کا سعودی امریکی اتحاد کو انتباہ
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت نے غیرملکی کمپینیوں کو اس ملک کے تیل کے ذخائر پر دراندازی کی جانب سے خبردار کیا ہے۔
المسیرہ نیوز ایجنسی کے مطابق یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کی اعلی اقتصادی کونسل نے کہا ہے کہ یمن کے تیل کو لوٹنے والے تیل بردار جہاز پر ڈرون حملہ، جارح ممالک کے لئے ایک سنجیدہ انتباہ ہے۔
یمن کی حکومت کے جاری شدہ بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ سعودی اتحاد اور اس کے کرائے کی فوجیوں کو یمنی تیل فروخت کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے اور اس سلسلے میں یمنی حکومت کے فیصلہ کا احترام لازمی ہے۔
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ جمعے کے روز مارشل جزیروں کے پرچم کے ساتھ "نیسس کیا" نام کے ایک تیل بردار جہاز کو نشانہ بنایا گیا تھا جو یمن کا چرایا ہوا تیل لے جا رہا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ جہاز جنوبی کوریا سے چلا تھا۔
یمنی حکومت کی اعلی اقتصادی کونسل کی جانب سے جاری شدہ اس بیان میں کہا گیا ہےکہ آئل ٹینکر کے خلاف کارروائی ایک سنجیدہ انتباہ تھا۔ بیان میں درج ہے کہ اس کارروائی کے دوران آئل ٹینکر اور اس کے عملے کی سیکورٹی کو مدنظر رکھا گیا اور یہ آئل ٹینکر جمعے کی شام چار بج کر چالیس منٹ پر یمن کے آبی حدود سے نکل گیا
اس سے قبل یمن کی مسلح افواج کے ترجمان جنرل یحیی سریع نے بھی اس کارروائی کو خبردار کرنے والا ایک سادہ حملہ قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ کارروائی اس لئے کی گئی کہ یمن کے تیل کو الضبہ بندرگاہ کے ذریعے غیرقانونی طریقے سے لے جانے سے روکا جا سکے۔
جنرل یحیی سریع نے کہا تھا کہ اس تیل بردار جہاز نے یمن کے پیٹرولیم کی ترسیل اور برآمدات کے قانون کی خلاف ورزی کی تھی۔ انہوں نے اس کارروائی کو سعودی اتحاد کے لئے ایک کھلا پیغام قرار دیا تھا۔
یمن کی فوج کے ترجمان نے خبردار کیا کہ یمن اپنے عوام اور قدرتی ذخیروں کو محفوظ بنانے کے لئے ہوشیار کرنے والی اس قسم کی مزید کارروائیاں انجام دے سکتا ہے۔
انہوں نے واضح انداز میں کہا کہ تمام کمپنیوں کو خبردار کیا جاتا ہے کہ صنعا حکومت کے فیصلوں پر عمل کریں اور یمن کے قدرتی ذخیروں کی لوٹ مار کرنے کی کسی کوشش کا حصہ نہ بنیں۔
واضح رہے کہ تیسس کیا نام کے آئل ٹینکر میں اس وقت دو دھماکے میں ہوئے جب یہ جہاز یمن کے صوبہ حضر موت کی الضبہ بندرگاہ سے تیل لیکر اسے نامعلوم مقام کی جانب لے جا رہا تھا۔
یاد رہے کہ صوبہ حضرموت سعودی اماراتی اتحاد کے غیرقانونی قبضے میں ہے جہاں سے سعودی کرائے کے فوجی یمن کا خام تیل لوٹ کر اسے برآمد کر رہے ہیں۔ یمن میں سب سے زیادہ تیل حضرموت صوبے کے تیل کے کنوؤں سے نکلتا ہے۔
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کی وزارت پٹرولیم نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ سعودی اتحاد اب تک دس ارب ڈالر کی قیمت کا یمن کا تیل نکال کر غیرقانونی طریقے سے مارکیٹ میں فروخت کرچکا ہے جبکہ یمنی عوام کو ایندھن کی شدید قلت کا سامنا ہے اور غربت نے اس جنگ زدہ ملک کے عوام کی مشکلات میں اور بھی اضافہ کردیا ہے۔