صیہونی فوج کی سالانہ رپورٹ، شام پر درجنوں حملوں کا اعتراف
صیہونی فوج کی سالانہ رپورٹ میں شام کے خلاف درجنوں کارروائیوں اور تحریک جہاد اسلامی کے 14 رہنماؤں کے قتل کا اعتراف کیا گیا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: اسرائیلی فوج نے اپنی سالانہ رپورٹ میں باضابطہ طور پر اعتراف کیا ہے کہ 2022 کے دوران اس نے شام کے خلاف درجنوں کارروائیاں کیں، غزہ میں 257 اہداف پر بمباری کی اور تحریک جہاد اسلامی کے 14 رہنماؤں کو شہید کیا۔
اسرائیلی فوج نے 2022 کے دوران شام میں مختلف اہداف پر درجنوں فضائی حملے کرنے کا اعتراف کیا۔
اناتولی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، صیہونی حکومت نے شام کے خلاف اپنی کارروائیوں کو "جنگوں کے درمیان ہماری جنگ" کا نام دیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایران کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا یا اسلحے کی کھیپ کو لبنان منتقل کرنے اور حزب اللہ تک پہنچانے کے راستے میں رکاوٹ پیدا کی۔
اپنے بیان میں صیہونی فوج نے 2022 میں شام میں اپنے ہدف کی نوعیت کا انکشاف نہیں کیا اور صرف یہ اعلان کیا کہ اس نے جنگوں کے درمیان شام کے خلاف درجنوں آپریشن کیے ہیں اور اس کے علاوہ اس نے خصوصی آپریشنز بھی انجام دیئے ہیں نیز میزائلوں سے سینکڑوں اہداف کو نشانہ بنایا۔
اس رپورٹ کے مطابق صیہونی فوج نے اعلان کیا ہے کہ 2022 کے دوران مغربی کنارے میں اس نے تین ہزار سے زائد آپریشن کرکے 500 سے زائد ہتھیاروں کو ضبط کیا ہے اور اس سال کے دوران غزہ پٹی میں 257 اہداف کے خلاف فضائی حملے کئے اور تحریک جہاد اسلامی کے 14 کمانڈروں کو قتل کیا۔
صیہونی فوج نے اپنے بیان میں یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ 2022 میں لبنان کی سرحد پر لبنان کی سرزمین سے مقبوضہ فلسطین کی جانب ایک میزائل داغا گیا تھا جس کے جواب میں لبنان کی سرزمین پر چار حملے کیے گئے تھے اور توپ خانے کے 58 گولے لبنان کی سرزمین پر فائر کیے گئے تھے۔
بیان کے مطابق اس مدت میں مشرق وسطیٰ اور خلیج فارس کے ممالک کی فوجوں کے ساتھ مل کر15 فوجی مشقیں کی گئیں اور ابراہم معاہدے کے شراکت دار ممالک کے 53 دورے کیے گئے۔
صیہونی فوج کے بیان میں مزید کہا گیا کہ صیہونی حکومت کے ہیلی کاپٹروں اور جنگی طیاروں نے ایک ہزار سے زیادہ آپریشنل پروازیں کیں اور فضائیہ کے طیاروں نے 16 اہم بین الاقوامی مشقوں میں شرکت کے علاوہ تقریباً 105,000 گھنٹے پروازیں کیں۔