کیا ایران سے یمن ہتھیاروں کی اسمگلنگ ہو رہی ہے؟
ایران سے یمن میں ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے الزام پر صنعا کا شدید ردعمل سامنے آيا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: یمن کی وزارت خارجہ کے نائب معاون نے کلاشنکوف کی اسمگلنگ کی کھیپ کو قبضے میں لینے کے بارے میں امریکہ کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن اس قسم کے ہتھیاروں سے، اس کی ضرورت سے بھی زیادہ مسلح ہے اور ان جھوٹے دعوؤں کا مقصد امن مذاکرات پر پردہ ڈالنا اور انہیں متاثر کرنا ہے۔
یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کے نائب وزیر خارجہ "حسین العزی" نے امریکی بحریہ کے پانچویں بیڑے کی جانب سے 2100 کلاشنکوف بندوقوں کو قبضے میں لینے کے دعوے پر ردعمل ظاہر کیا۔
انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ واشنگٹن کی جانب سے اس طرح کے جھوٹ اور افواہوں کی تشہیر امن کی کوششوں کو پیچیدہ کرنے کی واضح کوشش ہے اور یقیناً اس پر حیران ہونے کی ضروت نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہاں پر جو چیز قابل ذکر ہے وہ صرف امریکی ذہانت اور جھوٹ بولنے میں چالاکی کی مہارت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ سمجھنا ضروری تھا کہ یمن کو اس خاص قسم کے ہتھیاروں کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اس کے پاس ملک کی ضرورت سے زیادہ، ہتھیار اور گولہ بارود ہیں۔
واضح رہے کہ چند روز قبل امریکی محکمہ خارجہ نے دعویٰ کیا تھا کہ 6 جنوری کو اس ملک کی بحریہ نے ایک ماہی گیری کشتی پکڑی جو خلیج عمان میں ایران سے یمن کو ہتھیار اسمگل کر رہی تھی۔