داعش کے خلاف فوج کے آپریشن میں کیوں رکاوٹ بن رہا ہے امریکہ؟
دہشت گرد گروہ داعش کے خلاف عراقی رضاکار فورس الحشد الشعبی آپریشن میں امریکہ رکاوٹ پیدا کر رہا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: ایک عراقی سیکورٹی اہلکار نے بتایا کہ امریکی فوج نے صوبہ الانبار میں داعش کے خلاف الحشد الشعبی کے آپریشن کو روک دیا ہے۔
ایک عراقی سیکورٹی اہلکار نے المعلومہ ویب سائٹ کو بتایا کہ عین الاسد اڈے پر تعینات امریکی فوج نے پاپولر موبلائزیشن فورسز کو دھمکی دی اور داعش کے دہشت گردوں کے خلاف ان کی کارروائیوں کو روک دیا۔
انہوں نے اپنا نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ امریکیوں نے خبردار کیا تھا کہ اگر یہ آپریشن کیا گیا تو وہ حشد الشعبی فورسز کو نشانہ بنائیں گے، اس لیے آپریشن کو کسی اور تاریخ تک ملتوی کر دیا گیا۔
اس سیکورٹی اہلکار کے مطابق یہ آپریشن صوبہ الانبار کے مغرب میں اور شام کی سرحدوں کے قریب واقع "وادی حوران" کے علاقے میں ہونا چاہیئے تھا اور اس میں داعش کے کمانڈروں اور عناصر کی نقل و حرکت کے بارے میں تفصیلی معلومات جمع کی گئی تھیں۔
عراقی سیکورٹی اہلکار نے یہ بھی بتایا کہ امریکی فوج "وادی حوران" کے علاقے میں داعش کے دہشت گردوں کی تعداد میں اضافے سے بخوبی واقف ہے، لیکن کوئی کارروائی نہیں کرتی اور ساتھ ہی ساتھ عراقی فورسز کی کارروائیوں میں بھی رکاوٹ بنتی ہے۔
عراقی وزیر اعظم محمد السودانی نے گزشتہ روز وال اسٹریٹ جرنل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ عراق کے لیے خطرے کا منبع وہ دہشت گرد ہیں جو شام کی سرحد سے ملک میں داخل ہوتے ہیں۔