فلسطینی کی شہادت پسندانہ کارروائی سے صیہونی حکام میں بوکھلاہٹ
مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینی نوجوان کی شہادت پسندانہ اور دلیرانہ کارروائی سے پورے فلسطین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے جبکہ صیہونیوں میں شدید خوف وہراس پیدا ہوگیا
سحر نیوز/ عالم اسلام: جمعے کی شب مقبوضہ مقبوضہ بیت المقدس کے شمالی علاقے میں ایک فلسطینی نوجوان نے شہادت پسندانہ کارروائی کے تحت فائرنگ کر کے سات صیہونیوں کو ہلاک کر دیا۔
صیہونی حکومت کے ٹیلی ویژن چینل تیرہ کی رپورٹ کے مطابق بیت المقدس کے علاقے «النبی یعقوب» میں ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں سات صیہونی ہلاک اور بارہ زخمی ہو گئے۔
بڑی تعداد میں غاصب صیہونیوں کی یہ ہلاکت ایسے میں ہوئی ہے کہ دو روز قبل صیہونی فوجیوں نے جنین کیمپ پر دھاوا بول کر فلسطینیوں پر اندھا دھند فائرنگ کرکے نو فلسطینیوں کو شہید کر دیا تھا جن میں ایک عمر رسیدہ خاتون بھی شامل ہیں۔
صیہونی فوجیوں کے اس حملے میں کم سے کم بیس فلسطینی زخمی بھی ہوئے تھے، صیہونی فوجیوں کی اس وحشیگری کے بعد فلسطینیوں اور صیہونی فوجیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
اطلاعات کے مطابق شہادت پسندانہ کارروائی انجام دینے والا فلسطینی مجاہد نوجوان آخری دم تک فائرنگ کرتا رہا۔ اس کے اس شجاعانہ اقدام پر مقبوضہ فلسطین کے کئی علاقوں منجلہ جنین، رام اللہ اور ساتھ ہی غزہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور انہوں نے ایک روز قبل شہید ہونے والے اپنے پیاروں کے انتقام کے لئے کی گئی اس کارروائی کی خوشی میں خوب آتش بازی کی، مٹھائیاں تقسیم کیں جبکہ غزہ میں شکرانے کے بطور اذانیں دی گئیں۔
فلسطینیوں نے صیہونی حکومت کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات کو مسترد کرتے ہوئے صیہونی جارحیت کے جواب میں ہتھیار اٹھا کر جواب دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیموں نے، صیہونی فوج اور مسلح صیہونی آباد کاروں کی جانب سے بڑھتی جارحیت اور فلسطینی خواتین اور بچوں کو نشانہ بنائے جانے کے جواب میں، اپنی جوابی اور انتقامی کارروائیاں تیز کر دی ہیں جس کے نتیجے میں غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں طاقت کا توازن اب فلسطینی مجاہدین کے حق میں تبدیل ہوتا جا رہا ہے۔
غاصب صیہونی حکومت کے وزیراعظم نیتن یاہو نے مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینی مجاہد کی اس شہادت پسندانہ کارروائی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ چند برسوں کے دوران کا یہ بدترین واقعہ رہا ہے۔ نیتن یاہو نے جائے واقعہ پہنچ کر اپنے بیان میں کہا کہ فلسطینیوں کے اس قسم کے حملے ہمارے سیکورٹی اداروں کے لئے باعث تشویش ہیں۔
صیہونی وزیر جنگ نے اس کارروائی کے بعد اسرائیلی فوج کو چوکس کر دیا گیا ہے۔ اسرائیل کی اندرونی سلامتی کے صیہونی وزیر بن گویر نے بھی کہا ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف سخت ترین اقدامات عمل میں لائے جائیں گے۔
گزشتہ چند ماہ میں غاصب صیہونیوں پر فلسطینیوں کے حملوں میں مغربی کنارے اور دریائے اردن کے علاقوں میں اتنی شدت آگئی ہے کہ صیہونی فوجی اورسیاسی ذرائع ان حملوں کا مقابلہ کرنے سے اپنی ناتوانی کا اظہار کرچکے ہیں اور ان حملوں میں مزید شدت اور پھیلاؤ کے خطرے کی وارننگ دے چکے ہیں۔
رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ غرب اردن میں فلسطینیوں کی تحریک استقامت کے مجاہد سپاہی، اپنی جان فشانی اور موثر و جرآتمندانہ منھ توڑجوابی کارروائیاں انجام دے کر غاصب صیہونی حکومت کی جارح فوج کے خوف و ہراس اور ڈراؤنے خواب میں تبدیل ہو گئے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے صرف غزہ اورمقبوضہ فلسطین کے جنوبی علاقوں میں صیہونیوں کو فلسطینی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑتا تھا لیکن اب مغربی کنارے اورمشرقی فلسطینی علاقوں کے مختلف علاقے فلسطینی جوانوں کے لئے صیہونیوں کے شکارکرنے کا اہم علاقہ بن گئے ہیں۔