یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت، 3 ہزار سے زائد بچے کینسر میں مبتلا
یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت کے نتیجے میں 3 ہزار سے زائد بچے کینسر میں مبتلا ہو چکے ہیں۔
سحر نیوز/عالم اسلام: المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق کینسر کے مریضوں کے عالمی دن کے موقع پر انسانی حقوق کی تنظیم "انتساف" نے اعلان کیا کہ سعودی عرب اور امریکہ کی جارحیت اور محاصرے کی وجہ سے تین ہزار سے زائد یمنی بچے کینسر میں مبتلا ہو چکے ہیں جن کے سروں پر موت کا سایہ منڈلا رہا ہے۔
مذکورہ تنظیم کے مطابق یمنی بچے آٹھ سال سے کینسر کے مرض میں مبتلا ہیں اور کوئی ان پر توجہ نہیں دے رہا ہے۔
انسانی حقوق کی اس تنظیم نے زور دے کر یہ بات کہی ہے کہ خون کے کینسر میں مبتلا بچوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اور سعودی عرب اور امریکہ کی یمن پر جارحیت، محاصرہ اور غیر روایتی ہتھیاروں کے استعمال کے نتیجے میں ان مریضوں کی تعداد 300 سے بڑھ کر 700 تک پہنچ گئی ہے۔ یمن کے خلاف جارحیت کے نتیجے میں کینسر کی 50 فیصد دوائیں نایاب ہو گئی ہیں جس کے باعث زیادہ تر مریض لقمۂ اجل بن رہے ہیں۔
اس تنظیم نے اعلان کیا سعودی عرب کی جارحیت اور اسکے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال کے باعث کینسر کے مریضوں کے لئے علاج کے لیے بیرون ملک سفر کرنا بھی ناممکن ہو گیا ہے، اسی لیے ہم انسانی ضروریات کے لیے صنعاء کے ہوائی اڈے کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انسانی حقوق کی اس تنظیم نے یمنی بچوں کے سلسلے میں انجام پانے والے تمام جرائم کا ذمہ دار سعودی اتحاد کو قرار دیا ہے جسے امریکہ کی مکمل حمایت اور سرپرستی حاصل ہے۔