رہائشی مکانات پر بمباری کر کے قتل کرنا صیہونی حکومت کی بے بسی کا ثبوت: جہاد اسلامی
جہاد اسلامی فلسطین نے واضح کیا ہے کہ ناجائز صیہونی حکومت کی قتل و غارت اور ٹارگٹ کلنگ پر مبنی پالیسیوں سے اُسے کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے اور اُسے بدستور اسلامی مزاحمت کے میزائلوں کا سامنا کرتے رہنا پڑے گا۔
سحر نیوز/عالم اسلام: صیہونی ٹولے نے جمعرات کی شام جہاد اسلامی فلسطین کے قدس بریگیڈ کے ایک اور کمانڈر احمد ابو دقا کو غزہ کے خان یونس میں ان کے مکان پر بمباری کر کے شہید کر دیا۔ اس سے قبل بدھ اور جمعرات کی درمیابی شب صیہونی دہشتگردوں نے جہاد اسلامی فلسطین کے میزائل یونٹ کے ایک کمانڈر علی غالی کو ان کے بھائی کے ہمراہ شہید کر دیا تھا۔
اسی تناظر میں جمعرات کے روز جہاد اسلامی فلسطین نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ رہائشی علاقوں پر بمباری کر کے فلسیطنی کمانڈروں کی جان لینا اس طفل کُش غاصب ریاست کی بےبسی کا ثبوت ہے۔ بیان میں اسرائیل پر یہ واضح کیا گیا ہے کہ فلسطینی تنظیم کے میزائل یونٹ کے کمانڈر علی غالی کو نشانہ بنانے کے بعد بھی صیہونی بستیوں پر راکٹ بارانی کا سلسلہ نہیں تھمے گا اور یہ بدستور جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ غزہ میں سرگرم فلسطین کے مزاحمتی محاذ کی راکٹ بارانی نے صیہونی حکام کی نیند حرام کر دی ہے۔ فلسطینی راکٹ جو پہلے صرف دس سے بیس کلومیٹر کے فاصلے تک ہی اپنے صیہونی ہدف کو نشانہ بنانے کی توانائی رکھتے تھے، اس بار ان کی رینج ستر سے اسی کلومیٹر تک پہنچ چکی ہے جس میں صیہونی دہشتگردی کا مرکز تل ابیب بھی شامل ہے۔
جہاد اسلامی فلسطین نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اس کے میزائلوں کی تعداد صیہونی حکومت کے اندازوں سے کہیں زیادہ ہے اور ابھی اُس نے صرف اُن گوداموں کے راکٹ استعمال کئے ہیں جن کے بارے میں اُسے صیہونی ٹولے کے ہاتھوں نشانہ بن جانے کا خطرہ تھا۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ منگل کو لندن سے اسرائیل کی جانب آنے والا ایک مسافر بردار طیارہ غزہ کی طرف سے آنے والے راکٹوں کے خوف، مقبوضہ علاقوں میں پھیلی افراتفری اور ممکنہ خطرات سے بچنے کے لئے واپس لندن لوٹ گیا تھا۔