حزب اللہ نے کیں فوجی مشقیں اور اسرائیلی حکام کے حواس باختہ ہوگئے
اسرائیلی میڈیا نے اعتراف کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے راکٹوں نے تل ابیب کی نیندیں حرام کر دیں۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: اسرائیلی میڈیا نے گزشتہ روز حزب اللہ کی فوجی مشقوں کی خبروں کی کوریج دیتے ہوئے اعتراف کیا کہ وہ حزب اللہ کے پوائنٹ ٹو پوائنٹ یا بن پوائنٹ میزائلوں کی نقاب کشائی کا مشاہدہ کرنے والے تھے جنہوں نے تل ابیب کی نیندیں حرام کر دیں۔
21 مئی کو آزادی کی سالگرہ کے موقع پر لبنان کے جنوب میں حزب اللہ لبنان کی علامتی فوجی مشقیں صیہونی میڈیا کی توجہ کا مرکز رہی اور صیہونی حکومت کے ٹیلی ویژن چینلز اور نیوز ویب سائٹس نے متعلقہ خبروں کو کور کیا۔
25 مئی 2000 کو صیہونی حکومت کو حزب اللہ لبنان سے زبردست شکست کا سامنا کرنا پڑا اور تقریباً بیس سال بعد اسے جنوبی لبنان سے انخلاء پر مجبور ہونا پڑا۔ اس دن کو لبنان میں "مزاحمت اور آزادی کی عید" کے نام سے منایا جاتا ہے اور جنوبی لبنان میں حزب اللہ کی مشقوں کا مشاہدہ کیا گیا۔
اس فوجی مشق کے بعد صیہونی حلقوں میں اس میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں کا تجزیہ کیا ۔ انھوں نے لکھا کہ اس مشق میں استعمال ہونے والا ہتھیار ڈسپلے پر نہیں تھا، یہ پوائنٹ بلینک میزائل تھے۔ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس نے اسرائیل کی سیکورٹی اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی آنکھوں سے نیندیں اڑا دی ہیں۔
صیہونی حکومت کے ٹیلی ویژن چینل-13 نے اس حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ حزب اللہ لبنان نے جنوبی لبنان میں شمالی سرحدوں پر فوجی مشقیں کیں اور غیر ملکی صحافیوں کو اس کی خبروں کی کوریج کے لیے مدعو کیا اور اسرائیل کے خلاف دھمکیاں دیں جس سے یہ سوال پیدا ہوا کہ حزب اللہ کیا چاہتا ہے؟