یمن میں سعودی عرب اور یواے ای میں کشیدگی جاری، ریاض نے یمنی ایجنٹ کا ساتھ چھوڑا
سعودی عرب کے حکام نے اپنے ایک یمنی ایجنٹ کو جنوبی یمن سے نکال دیا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: بعض ذرائع مذکورہ ایجنٹ کو نکالے جانے کی وجہ عبوری کونسل میں شمولیت کو قرار دیتے ہیں کیونکہ متحدہ عرب امارات نے انہیں کونسل کا نائب سربراہ نامزد کیا تھا۔
سعودی عرب نے یمن کی صدارتی کونسل کے ایک رکن کو، جو سعودی عرب سے وابستہ ہے، جنوبی یمن سے نکال دیا ہے۔
المتابعات ویب سائٹ نے میڈیا ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ یمن میں سعودی عرب کے سفیر محمد آل جابر نے فرج البحسنی کو آگاہ کیا کہ سعودی عرب کی نظر میں وہ ایک ناپسندیدہ عنصر ہیں۔
سعودی عرب میں حضرمی کانفرنس کے خلاف بغاوت کی ناکام کوشش کے بعد البحسنی کو مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں دیکھا گیا تھا۔
البحسنی کی بے دخلی کے پیچھے محرکات ابھی تک واضح نہیں ہیں تاہم شاید اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ سعودی عرب نے حضرموت کو ایک آزاد خطہ قرار دینے کے لیے جشن کا اہتمام کیا تھا جسے متحدہ عرب امارات سے وابستہ جنوبی عبوری کونسل نے قبول نہیں کیا، یا اس لیے کہ وہ عبوری کونسل میں شامل ہو گئے اور جس کے بعد امارات نے انہیں کونسل کے نائب سربراہ کے طور پر متعارف کرایا۔
کہا جاتا ہے کہ البحسنی نے سعودی فرمانروا کے ریاض اسمبلی کے اجلاسوں میں دوبارہ شرکت شروع کرنے کے احکامات کو قبول نہیں کیا اور ریاض اسمبلی کا بائیکاٹ کرنے کی کوشش کی کیونکہ فوجی اور انتظامی اعتبار سے بااختیار بنانے کے ان کے مطالبات پر عمل نہیں کیا گیا۔