Jun ۱۰, ۲۰۲۳ ۱۲:۱۳ Asia/Tehran

لبنان اور مقبوضہ فلسطین کی سرحد پر لبنانی کاشتکاروں کے اعتراضی مظاہرے کے بعد ناجائز صیہونی حکومت کے مسلح دہشتگردوں اور لبنانی فوجیوں کا آمنا سامنا ہوا۔

سحر نیوز/عالم اسلام: جنوبی لبنان کی سرحدی بستیوں کفرشوبا اور العرقوب کے باشندوں نے صیہونی حکومت کے مسلح دہشتگردوں کے ہاتھوں اپنی زرعی زمینوں کی تاراجی کے بعد سرحد پر مظاہرہ کیا۔

اطلاعات کے مطابق صیہونی فوج نے لبنان کے علاقے کفرشوبا اور العرقوب کے علاقے میں مورچے بنان کے لئے خندقیں کھودیں جس پر مقامی افراد اور لبنانی فوج نے صیہونی ٹینکوں کو آر پی جی سے نشانے پر لے لیا جس کے بعد صیہونی فوجی پیچھے ہٹنے پر مجبورہو گئے۔

صیہونی فوج نے یہ اقدام اقوام متحدہ کی نگران فوج کی موجودگی میں انجام دیا جس پر لبنان فوج نے اس علاقے میں اپنی ایک فوجی چیک پوسٹ قائم کردی جب کہ مقامی لوگوں نے سرحدی باڑ کے پاس نماز ادا کی۔

ناجائز صیہونی ریاست کی خارجہ امور کی کمیٹی کے سربراہ یولی ادلشتائین نے اس حوالے سے کہا ہے کہ آج جو لبنان میں ہوا ہے، یہ ہمیں پھنسانے کی ایک چال اور غصہ دلانے والا اقدام تھا اور ہم اس جھگڑے میں نہیں پڑیں گے۔

صیہونی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ یہ کوئی پہلی مرتبہ نہیں ہو رہا ہے کہ ایک لبنانی فوجی نے صیہونی ٹینک کو اپنی آر پی جی سے نشانے پر لیا ہو۔ صیہونی ریاست سے وابستہ معاریو ٹی وی نے بھی المیادین ٹی وی کی وہ رپورٹ نشر کی جس میں ایک لبنانی فوجی صیہونی بکتر بند گاڑی کو اپنے نشانے پر لئے ہوا تھا۔

لبنانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے جوانوں اور مقامی لوگوں نے کفرشوبا کی پہاڑیوں پر صیہونی فوج کی جانب سے لگائے گئے خاردار تاروں کو اکھاڑ پھینکا ہے اور اس علاقے میں صیہونی فوج کی جانب سے کھودی گئی سرنگوں کو مٹی ڈال کر بند کر دیا ہے جب کہ صیہونی فوج نےعلاقے میں ٹینک اور اپنی افواج کی تعداد میں اضافہ کر دیا ہے۔

آنادولو نیوز ایجنسی کے مطابق صیہونی فوجیوں نے شیلنگ کرکے لبنانی مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔ مظاہرین نے صیہونی فوجیوں پر پتھراؤ بھی کیا۔ 

تازہ ترین اطلاعات کے  مطابق فی الحال سرحد پر حالات قابو میں ہیں۔

 

ٹیگس