حزب اللہ کے بالمقابل صیہونی حکومت کی برتر دفاعی صلاحیت کے خاتمے کا اعتراف
صیہونی ذرائع ابلاغ نے اپنی حکومت کی برتر دفاعی صلاحیت کے مکمل طور سے ختم ہو جانے کا اعتراف کیا ہے۔
سحر نیوز/عالم اسلام: حالیہ دنوں میں صیہونی میڈیا نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے جوان مقبوضہ فلسطین کے تیس میٹر اندر تک آ گئے ہیں اور وہاں پر رضوان بریگیڈ کے کمانڈوز نے اپنے دو خیمے لگا لئے ہیں۔
مقبوضہ فلسطین میں بنیں ناجائز صیہونی بستیوں کے عہدے داروں کی انجمن کے سربراہ موشہ ڈیوڈ وویچ نے بتایا ہے کہ صیہونی آبادکار حزب اللہ لبنان کے جوانوں کے ذریعے لگائے گئے دو خیموں سے سخت وحشت کا شکار ہو گئے ہیں۔
المیادین چینل نے غاصب صیہونی حکومت کے چینل 13 کے حوالے سے بتایا ہے کہ اُس نے اتوار کے روز صیہونی حکومت کی دفاعی طاقت کے سلسلے میں ایک رپورٹ نشر کی جس میں اُس نے کہا کہ اس وقت اسرائیل کے پاس برتر دفاعی صلاحیت "ندارد" ہو چکی ہے اور اب صورتحال یہ ہے کہ حزب اللہ لبنان نے اُسے قابو میں کر لیا ہے۔
صیہونی اخبار یدیعوت احارونوت کے ایک عسکری تجزیہ نگار نے لکھا ہے کہ اس وقت اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان محاذ آرائی جاری ہے اور حزب اللہ اپنے خیمے سرحد پر سے ہٹانے کو تیار نہیں ہے. یوسی یہوشع نے مزید لکھا کہ اس معاملے کو لے کر اسرائیل نے امریکہ کی مدد مانگی ہے تاکہ وہ لبنانی حکومت پر دباؤ ڈال کر حزب اللہ کو سرحد پر لگے اپنے خیمے ہٹانے پر مجبور کرسکے اور اسی سے سمجھ میں آتا ہے کہ اب اسرائیل کی برتر دفاعی صلاحیت کا خاتمہ ہو چکا ہے۔
صیہونی تجزیہ نگار نے مزید لکھا کہ ان دنوں صورتحال کشیدہ ہے اور صیہونی فوج حزب اللہ لبنان کے خیموں کو ہٹانے کے عواقب و نتائج کو لے کر سخت تشویش میں ہیں کیوں کہ اُس کا ماننا ہے کہ اگر ایسا ہوا تو حزب اللہ لبنان اس اقدام کا جواب دے گی اور ممکن ہے کہ وہ اسکے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کر دے۔