Oct ۱۷, ۲۰۲۳ ۰۶:۲۲ Asia/Tehran
  • غزہ کی صورتحال بہت ہی نازک، اقوام متحدہ نے کیا خبردار

اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی میں صرف 24 گھنٹوں کے لیے پانی، بجلی اور ایندھن رہ گیا ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: عالمی ادارہ صحت کے ریجنل ڈائریکٹر احمد المندہاری نے کہا کہ اگر زیر محاصرہ خطے میں امداد کی اجازت نہیں دی گئی تو ڈاکٹروں کو مریضوں کے اموات کی سرٹیفیکیٹس جاری کرنا پڑیں گے۔
احمد المندہاری نے کہا کہ ایمرجنسی خدمات انجام دینے والے کم پڑگئے ہیں، ڈاکٹر 24 گھنٹے کام کر رہے ہیں اور جگہ بھی کم پڑ رہی ہے جہاں لاشوں کو محفوظ نہیں رکھا جاسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہسپتال مریضوں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے بھر چکے ہیں جہاں انتہائی نگہداشت یونٹ، آپریٹنگ رومز، ایمرجنسی سروسز اور دیگر خدمات تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کے سربراہ نے کہا تھا کہ بین الاقوامی قانون کے تحت شہریوں کو زندگی بچانے والی انتہائی اہم اشیائے سے محروم رکھنا منع ہے۔
احمد المندہاری نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت نے ریکارڈ کیا ہے کہ فضائی کارروائیوں اور بمباری کے دوران 111 طبی مراکز کو نشانہ بنایا گیا، 12 شعبہ صحت کے کارکنوں کو مارا گیا اور 60 ایمبولینسز پر بمباری کی گئی، جو بین الاقوامی قانون اور انسانی اصولوں دونوں کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شمالی غزہ میں مجموعی طور پر 22 ہسپتال ہیں جہاں 2 ہزار سے زائد مریضوں کا علاج کیا جا رہا ہے، جن میں وینٹیلیٹرز، ریگیولر ڈائیلاسز، بچوں، نومولد اور خواتین کے مراکز بھی شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے ہسپتال صفائی کے پانی کے بغیر چل رہے ہیں اور ایندھن کی کمی کی وجہ سے بجلی کی فراہمی متاثر ہونے کے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔
المندہاری نے کہا کہ طبی وسائل جیسے کم ہوتے جا رہے ہیں تو ڈاکٹروں کے پاس بھی مواقع مسدود ہوتے جا رہے ہیں، جو جانتے ہیں کہ وہ کسی کی جان نہیں بچاسکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر ان کے پاس آنے والے مریضوں کی نوعیت کے مطابق علاج کر رہے ہیں، اس کے علاوہ ان کے پاس کوئی اور چارہ نہیں ہے کیونکہ مریض بہت زیادہ ہیں، اس لیے متعدد مریض دم توڑ جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں ایک دن کے اندر امداد بھیجنے کی اجازت دینی ہوگی اس سے پہلے کہ صورت حال مکمل طور پر ناقابل فہم ہوجائے۔
بجلی منقطع ہونے سے لائف سپورٹ نظام، فوڈ ریفریجریشن اور ہسپتالوں کے انکیوبیٹرز کا نظام درہم برہم ہونے کا خطرہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق شہریوں کو روزمرہ زندگی کے معمولات ٹوائلٹ، صفائی اور کپڑے دھونا بھی ناممکن ہوگیا ہے۔

ٹیگس