فلسطینی ہلال احمرکی امداد کی درخواست، ضروری سامان کی فراہمی میں صیہونی حکومت کی رکاوٹیں
فلسطین کی ہلال احمر سوسائٹی نے پیر کی رات ایک بیان جاری کیا جس میں صحت اور امدادی شعبے میں سرگرم اداروں اور تنظیموں سے غزہ اور فلسطین کے شمالی صوبے میں ضروری اشیاء اور امدادی سامان بھیجنے کے لیے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: فلسطین کی ہلال احمر سوسائٹی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جارح صیہونی حکومت کی جانب سے ایمبولینس اور ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لیے ضروری آلات اور وسائل کے داخل ہونے کی راہ میں مسلسل رکاوٹیں کھڑی جا رہی ہیں اسی طرح قدس اسپتال کی سرگرمیوں کو جاری رکھنے اور اس کےلیے ضروری سامان کی فراہمی میں صیہونی حکومت مسلسل رکاوٹ بن رہی ہے جس کے نتیجے میں اس ہسپتال میں موجود بے گھر افراد کی امداد اور اس کی خدمات مکمل طور پر بند ہونے کے خطرے سے دوچار ہيں۔
بیان میں اعلان کیا گیا ہے کہ ہسپتال کےلئے لازمی فیول ٹینک، اگلے اڑتالیس گھنٹوں میں خالی ہ جائے گا اور اس کے نتیجے میں مصنوعی سانس وینٹی لیٹرز، پیڈیاٹرک وارڈ اور انتہائی نگہداشت کے یونٹ بھی کام کرنا بند کردیں گے۔
اسی دوران فلسطین کے انفارمیشن آفس نے پیر کی شب ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی حملے کے آغاز کے بعد سے غزہ کے مردہ خانوں میں ہر گھنٹے میں پندرہ لاشیں لائی جا رہی ہيں جبکہ ہر منٹ ميں ایک زحمی ہسپتال میں داخل ہو رہا ہے۔
یہ بیانات تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے رکن اسامہ حمدان کی ایک پریس کانفرنس کے چند گھنٹے بعد شائع ہوئے ہیں کہ جس میں اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ غزہ جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک جارح صیہونی حکومت نے غزہ کے عوام پر پینتیس ہزار ٹن کے بم گرائے ہيں، جو کہ روزانہ ایک ہزار ٹن سے زیادہ دھماکہ خیز مواد کے برابر ہے۔