ماہرین اقتصاد کے مطابق اسرائیلی حکومت کا اقتصادی مستقبل تاریک، طوفان الاقصیٰ کے بعد بے روزگاری میں اضافہ
غاصب اسرائیلی حکومت کے شماریات کے دفتر کے مطابق "طوفان الاقصیٰ" آپریشن کے بعد اس غاصب ریاست میں بے روزگاری میں اضافہ ہوگیا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: اسپتنک خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق غاصب اسرائیلی حکومت کے شماریات کے دفتر نے "طوفان الاقصیٰ" آپریشن کے آغاز کے بعد مقبوضہ علاقوں میں بے روزگاری کی شرح میں کئی گنا اضافے کی اطلاع دی ہے۔
اسپتنک خبر رساں ایجنسی کے مطابق غاصب اسرائیل کے شماریات کے دفتر نے اطلاع دی ہے کہ غزہ کی جنگ نے اسرائیل میں بے روزگار افراد کی تعداد میں کئی گنا اضافہ کردیا ہے۔
صیہونی حکومت کے خلاف فلسطینی استقامتی محاذ کے"طوفان الاقصیٰ" آپریشن کے بعد، جس نے اس غاصب حکومت کو فوجی شکست سے دوچار کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے لیے شدید اقتصادی مسائل بھی کھڑے کردیئے، غاصب حکومت کی وزارت محنت نے اعتراف کیا تھا کہ 760,000 صیہونی بے روزگار ہوگئے ہیں۔
قبل ازیں، صیہونی حکومت کے مرکزی ادارۂ شماریات کی جانب سے "الاقصی طوفان" آپریشن اور غزہ جنگ کے تیسرے ہفتے میں کیے گئے ایک سروے میں بتایا گیا تھا کہ مقبوضہ فلسطین کے شمال اور جنوب میں 65 فی صد کمپنیاں 50 فی صد سے زیادہ منافع سے محروم ہوگئی ہیں۔
اقتصادی ماہرین نے سرمایہ کاری، کرنسی کی قدر اور اسٹاک مارکیٹ میں تنزلی نیز صنعت، زراعت اور کاروبار کی بندش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے صیہونی حکومت کے اقتصادی مستقبل کو تاریک قرار دیا ہے۔