غزہ کے اسپتالوں کی دقیق اطلاعات، اسرائیل کو کہاں سے ملتی تھی؟
ایک امریکی جریدے کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے اسپتالوں کے بارے میں امریکہ سے اطلاعات حاصل کی تاکہ ان پر حملہ کر سکے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: امریکی جریدے پولیٹیکو نے اپنی ایک خاص رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل غزہ کے اسپتالوں پر حملہ کرنے سے پہلے ان اسپتالوں کے بارے میں امریکہ سے اطلاع حاصل کرتا تھا اور اس کے بعد ہی اسپتالوں پر حملے کرتا تھا۔
پولیٹیکو نے باخبر ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ امریکی حکومت نے تل ابیب کو غزہ میں انسانی ہمدردی کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے کوآرڈینیٹس دیئے تھے تاکہ ان پر حملہ نہ کیا جائے لیکن اسرائیل نے انہیں نشانہ بنانا جاری رکھا۔
فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق، پولٹیکو میگزین کی ویب سائٹ نے بدھ کی صبح غزہ پٹی میں شہری اور طبی عمارتوں پر صیہونی حکومت کے دانستہ حملوں کا انکشاف کیا ہے۔
پولیٹیکو نے باخبر ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ امریکی حکومت نے تل ابیب کو غزہ میں انسانی ہمدردی کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے کوآرڈینیٹس دیئے تھے تاکہ ان پر حملہ نہ کیا جائے لیکن اسرائیل نے انہیں نشانہ بنانا جاری رکھا۔
ذرائع نے بتایا کہ امریکہ کی جانب سے تل ابیب کو فراہم کردہ معلومات میں امدادی ٹیموں کی نقل و حرکت اور طبی آلات کے لوکیشن کوآرڈینیٹ شامل تھے۔
غزہ پٹی کی وزارت صحت کے ترجمان نے منگل کی صبح کہا کہ صیہونی حکومت کے ڈرون انڈونیشیا کے اسپتال کے صحن میں آنے والے ہر شخص کو نشانہ بنا رہے ہیں۔