عراقی رضاکاروں پر امریکی حملے پر رد عمل، علاقائی حالات خراب ہونے کا خدشہ
عراق کے ایک سینئر سیاسی رہنما کا کہنا ہے کہ عراق میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کا کوئی جواز نہیں ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: عراق کے الفتح اتحاد کے سربراہ نے الحشد الشعبی فورسز کے ٹھکانے جرف النصر کے علاقے السعیدات پر امریکی ڈرون حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عراق میں امریکیوں کی موجودگی کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔
تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق، الفتح اتحاد کے سربراہ ہادی العامری نے پاپولر موبلائزیشن فورسز کے السعیدات علاقے میں جرف النصر ٹھکانے پر امریکی ڈرون حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کا یہ بزدلانہ اقدام عراق کی قومی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ امریکی جارحیت عراقیوں کی عزت و وقار کی توہین ہے اور سویلین مشیروں تک محدود کرنے کے امریکی دعووں کے جھوٹا ہونے پر دوسرا ثبوت ہے۔
الفتح اتحاد کے سربراہ نے کہا کہ عراق میں امریکی افواج کی موجودگی عراقیوں کے پاک خون بہانے کا باعث بنے گی اور عراق میں ان کی موجودگی کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔
ہادی العامری نے کہا کہ امریکی افواج کی موجودگی سلامتی کی صورتحال کو درہم برہم کرتی ہے اور عراق کو عدم استحکام کی طرف واپس کرتی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے بدھ کی صبح امریکی فوج کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ امریکی افواج نے خطے میں امریکی افواج پر مزاحمتی تنظیموں کے حملوں کے جواب میں عراق میں تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔
اطلاعات کے مطابق الحشد الشعبی فورسز کے جرف النصر علاقے کے ٹھکانے پر امریکی ڈرون کے حملے میں الحشد فورسز کے 8 اہلکار شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔