حزب اللہ کی بڑی دھمکی، اگر اسرائیل نے دوبارہ حملہ کیا تو جنگ میں آئے گا نیا ٹیوسٹ
حزب اللہ لبنان کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل نے غزہ پر دوبارہ حملہ کیا تو اسے استقامت کی جانب سے ایسا کچھ دیکھنےکو ملے گا جو اس نے اس سے پہلے کبھی نہيں دیکھا ہوگا۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی جنرل سکریٹری نے غزہ میں عارضی جنگ بندی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صیہونیوں کو غزہ کی جنگ میں کچھ حاصل نہیں ہوا اور وہ اپنی مرضی کے خلاف جنگ بندی کو قبول کرنے پر مجبور ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر دشمن نے غزہ پر دوبارہ جارحیت شروع کی تو وہ مزاحمت کی طرف سے ایسا کچھ دیکھے گا جو اس نے پہلے نہیں دیکھا ہوگا۔
حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے غزہ پٹی میں عارضی جنگ بندی کے موقع پر کہا کہ یہ جنگ بندی صیہونیوں کی مرضی کے خلاف تھی کیونکہ انہوں نے زمینی آپریشن کے ذریعے اپنے اسیروں کو آزاد کرانے کا نعرہ تو بلند کردیا تھا لیکن وہ زمینی کارروائیوں میں کسی اسیر کو آزاد نہ کرا سکے۔
شیخ نعیم قاسم نے مزید کہا کہ حماس کے ایک سینئر رہنما نے ہمیں یقین دلایا کہ اس عرصے کے دوران زیرزمین مزاحمتی انفراسٹرکچر کو کوئی نقصان نہیں پہنچا اور اگر صیہونی، جنگ بندی کی مدت کے بعد دوبارہ اپنے حملے شروع کریں گے تو ہم بھی واپس میدان میں آجائیں گے اور اس دوران وہ ہم سے ایسی چیزوں کا مشاہدہ کریں گے جو انہوں نے پہلے نہیں دیکھا ہوگا۔
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ مزاحمت کے ذریعے ہم باطل کے خلاف حق کی جنگ اور غاصبوں سے سرزمین کو آزاد کرانے اور بیت المقدس کی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں اور یہ جنگ صرف فلسطینیوں کی جنگ نہیں ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ جنگ ثقافتی، سماجی، اخلاقی اور سیاسی تحفظ اور آزادی کی جنگ ہے۔ اسرائیل سب کے لیے ایک خطرناک ٹیومر ہے۔