اسامہ حمدان: غاصب صیہونی فوجی، غزہ کو ناقابل رہائش علاقہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں
فلسطین کی تحریک حماس کے ایک سینیئر رہنما کا کہنا ہے کہ امریکہ نے غاصب صیہونی حکومت کو اپنا واحد تجربہ جو منتقل کیا ہے وہ عورتوں اور بچوں کے قتل عام سے متعلق ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: فلسطین کی تحریک حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت نے جبالیا میں دو بار قتل عام کیا جن میں پچاس بچوں سمیت ایک سو دس افراد شہید ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ غاصب صیہونی فوجی، غزہ کو ناقابل رہائش علاقہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں اس لئے انہوں نے اس علاقے میں قتل و غارتگری مچا رکھی ہے۔ اسامہ حمدان نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت اگرچہ امریکی ہتھیاروں کی بدولت قتل عام کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے تاہم غزہ کا علاقہ جارحین کو ختم کر دے گا۔ انہون نے کہا کہ صیہونی حکومت نے غزہ کے تمام اسپتالوں کو جارحیت کا نشانہ بنا کر بالکل تباہ کر دیا تاکہ فلسطینی نقل مکانی پر مجبور ہوجائیں مگر اتنے ہولناک جرائم کے باوجود وہ اپنے منصوبے کو عملی جامہ نہیں پہنا سکی اور اسے سخت ہزیمت اٹھانی پڑی۔
صیہونی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ کے خلاف فوجی کارروائی کے آغاز سے لے کر اب تک سات سو چار فوجی اہلکار زخمی ہوچکے ہیں جن میں ایک سو ساٹھ فوجیوں کی حالت نازک بنی ہوئی ہے جبکہ چار سو اٹھاون صیہونی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسی طرح غزہ کے خلاف صیہونی جارحیت کے آغاز کے بعد سے اب تک ایک سو پچیس صیہونی فوجیوں کو فلسطینی مجاہدین نے مار گرایا ہے۔