لبنان اور اسرائیل کے درمیان شدید کشیدگی
جنوبی بیروت میں غاصب صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ حملے میں حماس کے سیاسی شعبے کے نائب سربراہ صالح العاروری کی شہادت کے بعد لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان کشیدگی کافی بڑھ گئی ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: حزب اللہ لبنان نےصالح العاروری کی شہادت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ العاروری کا قتل، مزاحمتی فورسز اور صیہونی دشمن کے درمیان جنگ میں خطرناک صورتحال کا باعث بنے گا۔
یاد رہے کہ منگل کی رات جنوبی بیروت میں ایک دہشت گردانہ حملے میں، حماس کے سیاسی شعبے کے نائب سربراہ صالح العاروری ، القسام بریگیڈ کے کمانڈر سمیر فندی اور عزام الاقراع نیز حماس کے رکن محمود زکی شاہین، محمد الرئیس، محمد بشاشہ اور احمد حمود شہید ہوگئے تھے۔
اس واقعے کے نتیجے میں لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان کشیدگی بڑھ جانے کے بعد حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل نے بھی اعلان کیا تھا کہ صیہونی حکومت کمزور ہوگئی ہے اور اگر اس غاصب حکومت نے لبنان پرحملہ کیا تو پھر حزب اللہ جواب دینے میں کسی قاعدے اور قانون کو خاطرمیں لائے گی اور نہ ہی جوابی حملے کی کوئی حد ہوگی۔
لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے بھی لبنان پر اس کے حملے روکنے کے لئے عالمی برادری سے صیہونی حکومت پر دباؤ ڈالنے کی اپیل کی ہے اور تل ابیب کی جانب سے کشیدگی میں شدت آنے کے نتائج کی بابت خبردار کیا ہے-
دوسری جانب المنار چینل نے جمعرات کی صبح اطلاع دی ہے کہ صہیونی فوجیوں نے توپ خانے کا استعمال کرتے ہوئے "کفرکلا"، "الطیبہ" اور "الخیام" اور "مرجعیون" علاقوں پر حملہ کیا ہے ۔