حماس نے فلسطینی خواتین کے خلاف صہیونیوں کے جرائم کی بین الاقوامی تحقیقات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے فلسطینی خواتین اور لڑکیوں کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: اسنا کی رپورٹ کے مطابق حماس نے ایک بیان میں کہا ہے ہے کہ فلسطینی خواتین، نوجوان لڑکیوں اور بچوں سے پوچھ گچھ کے دوران پھانسی، ظالمانہ حراست، مار پیٹ، خوراک اور ادویات سے محرومی، عصمت دری اور توہین کی دھمکیوں کے پیش نظر نسل کش اسرائیلی حکومت اور اس کے حکام کو ان کے وحشیانہ جرائم کی وجہ سے سزا دلوانے کے لئے بین الاقوامی تحقیقات ہونی چاہئیں۔
اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ (یو این ایف پی اے) نے بھی غاصب صیہونی حکومت کے ذریعہ انجام دیئے جانے والے مذکورہ جرائم کی رپورٹوں پر اپنی تشویش اور وحشت کا اظہار کیا ہے۔
ادھر اقوام متحدہ نے بھی اس سے پہلے فلسطینی خواتین اور لڑکیوں کی من مانی حراست کے دوران صیہونی افواج کی طرف سے عصمت دری اور جنسی زیادتی کی دھمکیوں کی رپورٹوں پرشدید تشویش کا اظہار کیا تھا۔
واضح رہے کہ غزہ کی پٹی کے خلاف صیہونی حکومت کی جنگ 137 ویں روز بھی فلسطینی شہریوں اور پناہ گزینوں کے قتل اور جرائم کے ارتکاب کے ساتھ جاری ہے اور اب نسل کش اسرائیلی حکومت غزہ پٹی کے جنوب میں واقع شہر رفح میں ایک اور المیہ پیدا کرنے کے درپے ہے۔
تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک فلسطینی شہدا کی تعداد 29 ہزار سے زائد اور زخمیوں کی تعداد 69 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔