صیہونی حکومت اپنے موقف سے پیچھے ہٹ گئی
صیہونی حکومت کی جنگی کابینہ نے حماس کے ساتھ مذاکرات کو حتمی نتیجے تک پہنچانے کے لئے اپنا وفد قطر بھیجنے کی منظوری دے دی ۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: العربی الجدید نے صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل بارہ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ دوحہ جانے والے صیہونی حکومت کے نمائندہ وفد کی سطح پیرس کانفرنس میں شرکت کرنے والے اسرائیلی وفد سے نیچے ہوگی۔
قیدیوں کی رہائی کے لئے صیہونی حکومت اورحماس کے درمیان مذاکرات گذشتہ جمعے کو فرانس کے دارلحکومت پیرس میں ہوئے تھے۔ صیہونی وفد کی سربراہی موساد کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا کررہے تھے ۔ اجلاس میں سی آئی اے کے سربراہ ویلیم برنز ، قطر کے وزيراعظم و وزيرخارجہ محمد بن عبدالرحمان عطیہ اور مصر کے خفیہ ادارے کے سربراہ عباس کامل نے حصہ لیا۔
پیرس اجلاس میں ماہ رمضان المبارک شروع ہونے سے پہلے کسی ممکنہ اتفاق رائے تک پہنچنے کی امید ظاہر کی گئی تھی صیہونی میڈیا ذرائع نے سینئراسرائیلی حکام کے حوالے سے رپورٹ دی تھی کہ پیرس مذاکرات میں اچھی پیشرفت ہوئی ہے اوراسرائیل کے ٹی وی چینل بارہ نے مذاکرات کے سلسلے میں ایک سیاسی صیہونی عہدیدار کی خوش فہمی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات بخوبی انجام پائے اور خاصی پیش رفت حاصل ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے وزیراعظم بن یامن نیتن یاہو کا اس سے پہلے کہنا تھا کہ ہم اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کیلئے مذاکرات نہیں کریں گے اور حماس کو چاہئیے کہ وہ غیر مشروط طور پر قیدیوں کو رہا کرے ورنہ ہم فوجی کارروائی کے ذریعے قیدیوں کو رہا کروائیں گے۔