غزہ تباہ ہو گیا ہر طرف لاشوں کے ڈھیر، قیامت صغریٰ کے مناظر
غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ بہت سے شہداء کی لاشیں اب بھی ملبے تلے اور سڑکوں پر بکھری پڑی ہیں اورغاصب فوجی ان لاشوں کو اٹھانے سے روک رہے ہیں۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: موصولہ خبروں کے مطابق یورو- میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس واچ نے جنگ غزہ کے آغاز سے اب تک لاپتہ ہونے والےافراد کی تعداد تیرہ ہزار بتایا ہے۔
یورو- میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس واچ نے، صیہونی حکومت کے حملوں میں تباہ ہونے والے مکانات اور عمارتوں کے ملبے کو ہٹانے کے لئے فوری طور پر خصوصی ٹیموں اور سازوسامان کی غزہ منتقلی اور ملبے تلے افراد کی جانوں کو بچانے اور شہداء کی لاشوں کو نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یورو- میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس واچ نے، سرگرم افراد، امدادی ٹیموں اور ملبہ اٹھانے والوں منجملہ شہری دفاع کی ٹیموں کو سیکورٹی فراہم کئے جانے اور غزہ میں صیہونی حکومت کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے ہزاروں فلسطینیوں کی سرنوشت معلوم ہونے کے لئے صیہونی حکومت پر ٹھوس دباؤ ڈالے جانے کا مطالبہ کیا ہے-
فلسطینی وزارت صحت کے اعلان کے مطابق صیہونی قابض فوج نے جمعرات سے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں متعدد قتل عام کیے ہیں جس کے نتیجے میں ترسٹھ فلسطینی شہید اور پینتالیس دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔
اس درمیان غزہ کے شہری دفاع کی ٹیموں نے اس پٹی کے جنوب میں واقع خان یونس میں تیرہ سڑی گلی لاشیں دریافت ہونے کا اعلان کیا ہے۔
المنار کی آج کی ایک رپورٹ کے مطابق، غزہ کے شہری دفاع نے اعلان کیا ہے کہ اسے خان یونس کے البلد اور امل محلوں میں مزید تیرہ سڑی گلی لاشیں ملی ہیں۔
واضح رہے کہ صہیونی فوج نے اتوار کے روز اعلان کیا تھا کہ ایک ماہ تک خان یونس پر فوجی قبضے کے بعد وہ اس علاقے سے نکل گئی ہے۔
ادھرغزہ میں فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ سات اکتوبر سے غزہ پر صیہونی حکومت کے حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد تینتیس ہزار پانچ سو پینتالیس اور زخمیوں کی تعداد چھہتر ہزار پچاس افراد تک پہنچ گئی ہے۔
غزہ کی وزارت صحت نے اس بات پر زور دیا کہ بعض شہداء کی لاشیں ابھی بھی ملبے تلے اور سڑکوں پر بکھری پڑی ہیں اور غاصب فوجی، ان لاشوں کو اٹھانے سے روک رہے ہیں۔
ادھرغزہ کے مرکز نصیرات کیمپ کے شمال میں صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے جاری ہیں۔ غزہ شہر کے جنوب میں تل الھوی نامی علاقے پر بھی تازہ حملوں کے دوران متعدد فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔
پریس ذرائع نے جمعے کو رپورٹ دی ہے کہ غرب اردن کے جنوب میں ایک اور فلسطینی وحشیانہ صیہونی جارحیت میں شہید ہو گیا۔
شہاب نیوز ایجنسی کے حوالے سے ارنا کی رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی حکومت کی جارح فوج نے مغربی کنارے کے جنوب میں واقع شہر طوباس کے طمون علاقے پر حملہ کیا جہاں کئی فلسطینی شہید و زخمی ہو گئے۔
ارنا نے رپورٹ دی ہے کہ طوفان الاقصی آپریشن کے بعد شروع ہونے والی وحشیانہ صیہونی جارحیت کا دائرہ غزہ کے ساتھ ساتھ غرب اردن کے علاقوں تک پھیل گیا ہے اور غاصب صیہونی فوج نےغزہ کے مختلف علاقوں کے ساتھ ساتھ غرب اردن کے مختلف علاقوں پر بھی وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ شروع کر دیا اور اس جارحیت کی وسعت بڑھتی جا رہی ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ غزہ اور مغربی کنارے کے علاقوں پر وحشیانہ صیہونی جارحیت جاری رہنے کے باوجودغاصب صیہونی حکومت فلسطین کی تحریک استقامت کے مقابلے میں اب تک اپنا کوئی مقصد حاصل نہیں کرسکی ہے۔