May ۲۵, ۲۰۲۴ ۱۸:۲۴ Asia/Tehran
  • صیہونی قیدیوں کی واپسی ممکن نہیں، اسرائیل نے ہتھیار ڈال دیئے

اسرائیل میں ایک سروے کے مطابق 74 فیصد صیہونی، صیہونی حکومت کی کابینہ سے غیر مطمئن ہیں۔

سحر نیوز/ دنیا: اسرائیل میں تازہ ترین سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ 67 فیصد صہیونی اس ریاست کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی کابینہ سے غزہ کی پٹی سے صیہونی قیدیوں کی واپسی سے مایوس ہیں اور ان کا خیال ہے کہ یہ کابینہ اس سلسلے میں خاطر خواہ کوششیں نہیں کر رہی ہے۔

مقبوضہ علاقوں میں تازہ ترین سروے کے نتائج جو صہیونی چینل 12 پر شائع ہوئے ہیں، ظاہر کرتا ہے کہ 67 فیصد صیہونیوں کا خیال ہے کہ بنیامین نیتن یاہو کی کابینہ غزہ میں صہیونی قیدیوں کی رہائی کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کر رہی ہے۔

اس سروے کے مطابق 64 فیصد صیہونی اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ جنگ کے اس مرحلے میں صیہونی حکومت کا آخری ہدف صیہونی قیدیوں کی واپسی ہونا چاہیے۔

48 فیصد صیہونیوں کا کہنا ہے کہ اس حکومت کی جنگی کابینہ کے رکن بنی گانٹس کو جنگی انتظامیہ اور نیتن یاہو کی کابینہ کی پالیسیوں کے خلاف احتجاجاً جنگی کونسل سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

اس سے قبل صیہونی حکومت کے "کان" ٹیلی ویژن چینل نے خبر دی تھی کہ اس ٹیلی ویژن چینل کے سروے کے مطابق 74 فیصد صیہونی، صیہونی حکومت کی کابینہ سے غیر مطمئن ہیں۔

دریں اثنا، کابینہ کے کچھ وزراء کے بارے میں عدم اطمینان اس سے کہیں زیادہ ہے، اور 72 فیصد افراد نے داخلی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر (Itamar Ben Guer) کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

اسرائیلی حکومت کی کابینہ سے صیہونیوں کے عدم اطمینان کا اظہار اسرائیلی حکومت کے ذرائع ابلاغ کے ایک سروے میں شائع ہوا ہے جب کہ مقبوضہ علاقوں میں صیہونی حکومت کے وزیر اعظم  نیتن یاہو اور ان کی کابینہ کے خلاف مسلسل اور وسیع مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور مظاہرین تحریک حماس کے ساتھ قیدیوں کا تبادلہ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے نیتن یاہو کے استعفے اور مقبوضہ علاقوں میں قبل از وقت کنیسٹ (پارلیمنٹ) انتخابات کے انعقاد کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

ٹیگس