حزب اللہ کے 5 فیصد ہتھیاروں نے اسرائیل کو ذلیل و رسوا کر دیا
حزب اللہ لبنان نے حالیہ جنگ کے کئی مہینوں کے دوران اپنے ہتھیاروں کے صرف 5 فیصد کا تجربہ کیا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کا یہ قدم، صیہونیوں کی ذلت، مایوسی، شکست کے احساس کی عکاسی کرتا ہے۔
فارس نیوز کے مطابق حزب اللہ کو کوئی چیز نہیں روک سکتی، وہ جو چاہے کرے، وہ جب چاہتا ہے کسی بھی ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
کریات شمونا میونسپلٹی کے ایک ذمہ دار اسرائیلی اہلکار نے اس بات کا اعتراف کیا۔
ان کا یہ بیان آج دوپہر سے پہلے مقبوضہ فلسطین کے شمال اور جولان کے پہاڑی علاقوں پر شدید حملوں کے بعد سامنے آیا۔
اسرائیلی فوج کی زمینی افواج کے سابق کمانڈر بریگیڈیئر جنرل یفتاح رون تال نے بھی واضح کیا کہ مسئلہ یہ نہیں ہے کہ اگر شمال میں جنگ ہوتی ہے تو کیا ہو گا بلکہ یہ ہے کہ شمال میں پہلے سے ہی جنگ جاری ہے، ایک ایسی جنگ جس میں ہم خود کو ذلیل اور رسوا ہوتا محسوس کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ نے ایک حفاظتی پٹی بنائی ہے، ہمارے معاشرے کو ختم کر دیا گیا ہے اور ہمارے آدھے لوگ نہیں جانتے کہ وہ اپنے گھروں کو لوٹیں گے یا نہیں۔