لبنان میں پیجرس کے دھماکوں کے بارے میں نئی تفصیلات سامنے آگئیں
باخبر سیکورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ لبنان میں جن پیجروں کے دھماکے کے ذریعے دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دی گئی ہیں، ان میں استعمال ہونے والے آئی سی کے ذریعے دھماکہ خیز مواد بھرے گئے تھے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: ارنا کے مطابق باخبر سیکورٹی ذرائع نے المیادین ٹی وی کو بتایا ہے کہ ان پیجروں میں دھماکہ خیز مواد اس طرح نصب کئے گئے تھے کہ بموں اور دھماکہ خیز مواد کا پتہ لگانے والے ان آلات کے ذریعے ان کا پتہ نہیں لگایا جاسکتا جو آج مختلف ملکوں میں رائج ہیں اور ہوائی اڈوں پر ان سے کام لیا جاتا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق لبنان میں پیجروں کے ذریعے انجام دی جانے والی دہشت گردانہ کارروائیوں میں اسرائیل حکومت کی موساد اور امان نامی جاسوسی کی تنظیمیں شامل رہی ہیں۔
ان دہشت گردانہ کارروائیوں میں جدید ترین ٹیکنالوجی سے کام لیا گیا ہے اور جن پیجروں ميں دھماکہ خیز مواد نصب کئے گئے تھے، انہیں ایک میسیج بھیج کر دھماکہ کیا گیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق ان پیجروں کے دھماکے ان کی بیٹریوں کے ذریعے نہیں کئے گئے ہیں بلکہ جب ان پیجروں کو میسیج بھیجا گیا تو بیٹریوں ميں موجود لیتھیم (Lithium) ان کے اندر دھماکہ ہونے کا عامل بنا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق جو پیجرس آن نہیں تھے یا ایسے علاقوں میں تھے جہاں مسیج کا پہنچنا ممکن نہیں تھا، وہ دھماکے سے نہیں پھٹے لہذا ان پیجروں میں دھماکہ خیز مادہ ان کے ذریعے لوگوں کو دھماکے سے قتل کرنے کے لئے نصب کیا گیا تھا اور مسیج آنے کی اواز بلند ہونے کے بعد صرف 4 سیکنڈ میں ان پیجروں میں دھماکہ ہوگیا۔