Sep ۲۲, ۲۰۲۴ ۲۱:۱۱ Asia/Tehran
  • غزہ کے شہیدوں کے نئے اعداد و شمار آئے سامنے، بدنام زمانہ صیہونی جاسوسی تنظیم موساد کے بیان سے ہوا چونکانے والا خلاصہ

فلسطین کی وزارت صحت نے نئے اعداد و شمار بتاتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ سات اکتوبر دو ہزار تئیس سے اب تک صیہونی جارحیت میں اکتالیس ہزار چار سو اکتیس فلسطینی عام شہری شہید ہو چکے ہیں۔

سحر نیوز/ عالم اسلام:  فلسطین کی وزارت صحت نے نئے اعداد و شمار بتاتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران غزہ میں تین وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کیا جن میں چالیس فلسطینی شہید اور اٹھاون دیگر زخمی ہوئے۔ ان فلسطینی شہدا کی تعداد ملا کر طوفان الاقصی آپریشن کے بعد صیہونی جارحیت میں اب تک اکتالیس ہزار چار سو اکتیس فلسطینی عام شہری شہید اور پنچانوے ہزار آٹھ سو اٹھارہ دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔

مقبوضہ فلسطین کی غاصب صیہونی حکومت نے آج اتوار کو غزہ کے مغرب میں واقع الشاطی کیمپ میں کفر قاسم اسکول کو جارحیت کا نشانہ بنایا اس جارحیت میں بھی سات فلسطینی شہید اور متعدد دیگر زخمی ہو گئے۔ طبی ذرائع نے بھی الجزیرہ ٹی وی چینل کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ غزہ کے مختلف علاقوں پر جارحانہ صیہونی حملون میں سولہ فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔ غزہ کے مظلوم عام شہریوں کے خلاف صیہونی جارحیت کے تین سو باون روز ہو گئے ہیں مگر غاصب صیہونی حکومت جنگ غزہ کے صیہونی مقاصد یعنی تحریک حماس کو تباہ اور قیدیوں کو رہا کرانے جیسا، کوئی مقصد حاصل نہیں کر سکی ہے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں میں نتن یاہو کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ یہ صیہونی مظاہرین اس لاحاصل جنگ کو بند کئے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یہ مظاہرین قیدیوں کے تبادلے کا سمجھوتہ طے کئے جانے کے بھی خواہاں ہیں۔ دوسری جانب غاصب صیہونی حکومت کی جاسوسی کی تنظیم موساد نے کہا ہے کہ غزہ میں صیہونی قیدیوں کی ہلاکت کا مسئلہ نتن یاہو کابینہ کے لئے کوئی اہمیت نہیں رکھتا ہے۔

موساد نے کہا ہے کہ نتن یاہو حکومت، اس بات کو جانتی تھی کہ فوجی اقدام سے سارے قیدیوں کو رہا نہیں کرایا جا سکتا اس لئے انتقام کی کاروائی کو آگے بڑھایا۔ صیہونی جاسوسی تنظیم نے صیہونی قیدیوں کی جانوں کو غیر اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ صیہونی فوج کے حملوں میں قیدیوں کی ہلاکت ہونا یقینی بات تھی اس لئے اس مسئلے کو اہمیت ہی نہیں دی گئی۔

 

ٹیگس