صیہونی قیدیوں کی رہائی سے متعلق معاہدہ ہونے کی توقع ہے: اسرائیلی وزیر جنگ
جارح صیہونی فوجیوں نے غزہ کے مختلف علاقوں پر حملہ کرکے کم از کم ساٹھ فلسطینیوں کو شہید اور زخمی کردیا
سحر نیوز/ عالم اسلام: العالم کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں جنگ اپنے چار سو چھبیسویں دن میں داخل ہونے کے ساتھ ہی شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس بار قیدیوں کے تبادلے اور غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے حصول کے لیے سنجیدہ مذاکرات کی امید کی جا رہی ہے - اس دوران صیہونی حکومت کے وزیر جنگ یسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ اس بات کا امکان موجود ہے کہ اس بار ہم قیدیوں کی رہائی کے لیے کسی معاہدے تک پہنچ جائيں۔ یہ ہمارا مقصد ہے اور ہم اسے ہر طرح سے حاصل کرنے میں کوشاں ہيں۔
دوسری جانب جارح صیہونی فوجیوں نے غزہ کے مختلف علاقوں پر حملہ کرکے کم از کم ساٹھ فلسطینیوں کو شہید اور زخمی کردیا۔
العالم کی رپورٹ کے مطابق ہسپتال اور امدادی ذرائع کے مطابق متعدد شہداء کی لاشیں ملبے تلے دبی ہوئی ہیں اور ان تک دسترسی ممکن نہیں ہے- جارح صیہونی فوج نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع شہر خان یونس کے شیخ رضوان محلے میں ایک رہائشی عمارت اور المواصی علاقے میں ایک پناہ گزیں کیمپ پر بمباری کی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے غزہ شہر کے شیخ رضوان محلے میں النفق کے علاقے میں ایک رہائشی مکان پر بمباری کی جس کے نتیجے میں دس فلسطینی شہید اور پچاس سے زائد زخمی ہوگئے۔ اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ریسکیو ٹیموں کی جانب سے زخمیوں کو نکالنے اور بمباری میں تباہ شدہ مکانات کے ملبے تلے دبے ہوئے شہداء کی لاشیں نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔
فلسطینی ذرائع نے آج جمعرات کے روز غزہ کی پٹی کے مرکز النصیرات میں بھی ایک مکان پر بمباری کے نتیجے میں متعدد افراد کے شہید اور زخمی ہونے اور اسی طرح مرکزی غزہ کے البرج کیمپ پر دشمن کےشدید فضائی حملے اور شمالی غزہ کے بیت لاہیا کے علاقے پر اس جارح حکومت کے توپ خانے کے حملے کی خبر دی ہے-
غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی حکومت کے جرائم کا سلسلہ مسلسل چودھویں مہینے میں بھی جاری ہے جب کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے غاصب صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور سابق وزیر جنگ یوآف گیلانت کو جنگی جرائم کا مرتکب ہونے اور غزہ کے لوگوں کو بھوکا مارکر انسانیت کے خلاف بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے الزام میں وارنٹ گرفتاری جاری کیا ہے۔