اس وقت شام میں جو کچھ ہورہا ہے اس کے نتائج کا سامنا، دمشق کے دوستوں سے پہلے دشمنوں کو کرنا پڑے گا!
شامی فوج کی مرکزی کمان کی جانب سے بشاراسد حکومت کے خاتمے کے اعلان کے بعد اس ملک کے وزيراعظم نے اعلان کیا ہے کہ انھوں نے اقتدار کی منتقلی کا اعلان کردیا ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: العالم کی رپورٹ کے مطابق شام کے وزیراعظم محمد الجلالی نے دارالحکومت دمشق پر مسلح گروہوں کے قبضے کے بعد ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ وہ اقتدار کی منتقلی کے لئے ہراقدام انجام دینے کے لئے تیار ہیں۔ انھوں نے کہا کہ امید ہے کہ شام کے لئے نیا دور شروع ہوگا۔ محمد الجلالی نے کہا کہ ہم شام کے عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ پبلک مقامات اور عمومی املاک کو نقصان نہ پہنچائيں۔ انھوں نے کہا کہ ملت شام جو فیصلہ بھی کرے گی اور جو رہنما بھی منتخب کرے گی ہم اس کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہیں۔ لبنانی وزيراعظم نے شامی صدر بشار اسد اور وزیردفاع علی محمود عباس کے بارے میں لاعلمی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انھیں نہيں معلوم کہ بشار اسد اور علی محمود عباس کہاں ہیں؟
واضح رہے کہ شامی فوج کی مرکزی کمان نے ایک بیان میں بشار اسد کی حکومت کے خاتمے کا اعلان کر دیا ہے۔ شامی فوج کا یہ بیان اتوار کی صبح دمشق پر مسلح گروہوں کے قبضے اور بشار اسد کے شام سے نکل جانے کی خبروں کے بعد جاری کیا گيا۔ اتوار کی صبح مغربی اور عرب میڈیا نے شام سے بشار اسد کے نکلنے اور اس ملک کے دارالحکومت دمشق میں مسلح گروہوں کے داخلے کی رپورٹیں شائع کی ہیں۔ بشاراسد کے مخالف مسلح گروہوں نے دمشق میں داخل ہوکر دارالحکومت پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق مسلح گروہ شامی فوج کے طرف سے کسی بھی قسم کی مزاحمت کے بغیر دمشق میں داخل ہوگئے۔
دراثنا نیشنل سیرین الائنس کے سربراہ نے جو ملک سے باہربشاراسد کے مخالفین میں بنیادی حیثیت رکھتے ہیں، اعلان کیا ہے کہ شام میں اقتدار کی منتقلی کا عمل اقوام متحدہ کی ہم آہنگی سے انجام پائے گا۔ ارنا نے اتوار کی صبح رپورٹ دی ہے کہ نیشنل سیرین الائنس کے چیئرمین ہادی البحر نے العربیہ چینل کے ساتھ بات چیت میں میں کہا کہ دمشق اور شام کے دیگر سبھی شہروں میں امن برقرار ہے۔
بشار اسد حکومت کے مخالفین کے اس اتحاد کے سربراہ نے کہا ہے کہ شام میں انتقامی کارروائی نہیں کی جائے گی۔انھوں نے کہا کہ شام میں دو دن کے اندر سبھی ادارے معمول کے مطابق کام کرنا شروع کردیں گے۔ نیشنل سیرین الائنس کے سربراہ ہادی البحر نے دعوی کیا کہ شام میں ایک نئی تاریخ رقم کی جائے گی۔
درایں اثنا لبنان میں متعین اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر مجتبی امانی نے کہا ہے کہ شام میں جو کچھ ہورہا ہے اس کے نتائج کا سامنا دمشق کے دوستوں سے زیادہ دشمنوں کو ہوگا۔ بیروت میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر نے کہا ہے کہ شام میں اس وقت جو کچھ ہورہا ہے وہ پورے خطے کے لئے خطرہ ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق لبنان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر مجتبی امانی نے کہا ہے کہ اس وقت شام میں جو کچھ ہورہا ہے اس کے نتائج کا سامنا، دمشق کے دوستوں سے پہلے دشمنوں کو کرنا پڑے گا۔