اسماعیل ہنیہ کے قتل کے طریقہ کار کے بارے میں اسرائیل کا نیا من گھڑت دعوی
حماس نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کے طریقہ کار کے بارے میں اسرائیل کے نئے دعوے کو مسترد کردیا۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے ایک بیان جاری کر کے اس تحریک کے سابق سربراہ شہید اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بارے میں صیہونی حکومت کے من گھڑت دعوے کی تردید کی ہے۔
فلسطین الیوم کی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے اپنے سابق سربراہ شہید اسماعیل ہنیہ کے قتل کے طریقہ کار کے بارے میں دشمن صیہونی حکومت کے جھوٹے دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صیہونی حکومت کے اس جھوٹے اور من گھڑت دعوے کو مسترد کرتی ہے۔
اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ اسماعیل ہنیہ کو صدر مسعود پزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے دوران تہران میں گیسٹ ہاؤس میں ان کے کمرے میں رکھے گئے بم سے شہید کیا گیا۔
حماس نے اس بات پر زور دیا کہ حماس اور ایران کے سیکیورٹی اداروں کے درمیان مشترکہ تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ یہ دہشت گردانہ کارروائی 7.5 کلو گرام وزنی گائیڈڈ میزائل سے کی گئی تھی اور اس میزائل نے اسماعیل ہنیہ کے موبائل فون کو براہ راست نشانہ بنایا تھا۔
حماس نے اس بیان میں واضح کیا کہ صیہونی حکومت کے دعوے در اصل رائے عامہ کی توجہ اس جرم سے ہٹانے کی صرف ایک مایوس کن کوشش ہے اس لئے کہ اسرائیل نے اسماعیل ہنیہ کو تہران میں شہید کرکے اسلامی جمہوریہ ایران کی ارضی خودمختاری کی صریحا خلاف ورزی کی ہے۔