جنوبی لبنان سے صیہونی حکومت کے انخلاء کی ساٹھ روزہ مہلت ختم، صیہونی فوجی انخلاء سے گریزاں
جنگ بندی کے بعد جنوبی لبنان سے صیہونی حکومت کے انخلاء کی ساٹھ روزہ مہلت کے خاتمے کے باوجود صیہونی فوجی جنوبی لبنان سے انخلاء میں بدستور لیت و لعل سے کام لے رہے ہيں۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان معاہدے کے مطابق لبنان کی سرحدوں سے صیہونی فوجیوں کے مکمل انخلاء کے لئے دی گئی مہلت چھبیس جنوری کو ختم ہو رہی ہے اور لبنان کے دیہی علاقوں میں رہنے والے باشندے اپنے گھروں میں جانے کے لئے جنوبی لبنان کے گاؤں کے باہر انتظار کر رہے ہیں لیکن صیہونی فوجی انہيں واپسی سے روک رہے ہيں اور ان پر فائرنگ کر رہے ہيں جبکہ کچھ ذرائع نے بتایا ہےکہ صیہونی فوجیوں نے گھر واپسی کی کوشش کرنے والے دو لبنانی شہریوں کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔ لبنانی فوج نے بھی ایک بیان جاری کرکے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ صیہونی فوجیوں کی جانب سے دیہی علاقوں میں بارودی سرنگیں بچھائے جانے کی وجہ سے فی الحال شہری گھر واپسی میں احتیاط کریں۔ دریں اثنا لبنانی ذرائع نے بتایا ہے کہ صیہونی فوج نے جنوبی لبنان کے گاؤں کفر شوبا میں ایک بڑا دھماکہ کیا ہے جبکہ سیکڑوں لبنانی شہریوں کو غیر ملکی نمبروں سے فون کال پر اپنے گھر واپس لوٹنے پر دھمکی دی گئي ہے۔ جنوبی لبنان سے انخلاء میں تعطل پر عالمی سطح پر مذمت کی شکار صیہونی حکومت نے اب اس کے لئے ایران کے خلاف الزام تراشی کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مندوب امیر سعید ایروانی نے ایران سے لبنان کے لئے جدید اسلحے کی ترسیل کے الزامات کو بے بنیاد اور عالمی رائے عامہ کی توجہ کو ہٹانے کا حربہ قرار دیا ہے۔ اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر اور مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے سلامتی کونسل کے صدر اور اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے نام ایک خط میں تہران کے خلاف اسرائیل کے بے بنیاد دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دعوے اسرائیلی حکومت کی طرف سے قرارداد 1701 کی بار بار خلاف ورزیوں کو جواز فراہم کرنے کے لیے ایک بہانہ ہیں۔