سعودی حکام زیلنسکی سے عبرت حاصل کریں؛ یمنی عوامی تحریک انصار اللہ کے رہنما
یمنی عوامی تحریک انصار اللہ کے رہنما نے کہا ہے کہ سعودی حکام وائٹ ہاؤس میں زیلنسکی کے ساتھ ہونے والے توہین آمیز سلوک سے عبرت حاصل کریں۔
سحرنیوز/عالم اسلام: مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمنی عوامی تحریک انصار اللہ کے ایک رہنما نے سعودی حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ وائٹ ہاؤس میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی بے توقیری سے سبق حاصل کریں۔
یمنی عوامی تحریک انصاراللہ کی سیاسی کونسل کے رکن محمد فرح نے سوشل میڈیا پر سعودی حکام کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ آپ نے دیکھ لیا کہ امریکہ نے مشرقی یورپ میں اپنے سب سے قریبی اتحادی اور یہودی پس منظر رکھنے والے فرد کے ساتھ کیسا سلوک کیا اور کس طرح سے اس کے ساتھ اتحاد سے پیچھے ہٹ گیا؟
انہوں نے سوال کیا کہ کیا اس بات کی کوئی ضمانت ہے کہ آپ کی دولت اور اثاثے جو آپ نے امریکی بینکوں میں جمع کر رکھے ہیں، محفوظ رہیں گے؟
محمد فرح نے مزید کہا کہ کیا اس بات کی کوئی گارنٹی ہے کہ امریکہ یوکرائن جیسا سلوک آپ کے ساتھ نہیں کرے گا؟
یمنی عوامی تحریک انصار اللہ کے سینئر رہنما نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ جب امریکی حکام ان لوگوں کے ساتھ بھی تحقیر آمیز رویہ اپناتے ہیں جنہیں وہ اپنا قریبی دوست سمجھتے ہیں تو سوچنے کا مقام ہے کہ وہ ان عربوں اور مسلمانوں کے ساتھ کیسا سلوک کریں گے جنہیں وہ ناپسند کرتے ہیں؟
واضح رہے کہ ایک ماہ قبل سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ٹیلی فونی گفتگو ہوئی تھی، جس میں بن سلمان نے آئندہ چار سالوں میں امریکہ کے ساتھ تجارتی تعلقات کو وسعت دینے کے فیصلے سے آگاہ کیا تھا۔ بن سلمان نے اعلان کیا تھا کہ سعودی عرب چھے سو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا، اور یہ رقم اس سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے۔
ٹرمپ کے پہلے دورہ صدارت میں بھی انہوں نے پہلا غیر ملکی سفر سعودی عرب کا کیا تھا جس کے دوران دونوں ممالک نے تقریباً چار سو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔