یمن کی مسلح افواج کے امریکی اور صیہونی اہداف پر حملے
یمنی مسلح افواج نے بحیرہ احمر میں امریکہ کے طیارہ بردار جہاز ہیری ٹرومین سمیت متعدد جنگی کشتیوں کو جبکہ شمالی مقبوضہ فلسطین کے یافا میں اسرائيل کے کئی فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: یمن کی مسلح افواج نے ایک بیان جاری کرکے بتایا ہے کہ امریکی جارحیت کے جواب میں اور چھبیس مارچ کو استقامت کے قومی دن کی مناسبت سے فوج کی میزائل، ڈرون اور بحری یونٹ نے ایک مشترکہ آپریشن میں بحیرہ احمر میں امریکہ کے طیارہ بردار جہاز ہیری ٹرومین اور دیگر کئی جنگی کشتیوں کو نشانہ بنایا ہے جنہوں نے یمن پر جارحیت کا آغاز کیا تھا۔ بیان میں زور دیا گيا ہے کہ یہ جھڑپ کئي گھنٹوں تک جاری رہی اور یمن حالات پر ذمہ دارانہ رویہ اور موثر جوابی کارروائي جاری رکھے گا۔ یمن کی مسلح افواج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں فلسطینی عوام کے حقوق کے دفاع اور ان کی حمایت جاری رکھنے کے تناظر میں یمنی فوج نے کئي ڈرون طیاروں سے مقبوضہ یافا میں صیہونی حکومت کے کئی فوجی اہداف کو نشانہ بنایا اور خدا کے لطف و کرم سے یہ آپریشن کامیاب رہا۔

یمن کی مسلح افواج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کے خلاف جوابی کارروائي اور علاقے میں صیہونی بحری جہازوں پر پابندی جاری رہے گی اور جب تک غزہ پر حملے اور اس کا محاصرہ ختم نہيں ہوتا تب تک یمن کی مسلح افواج اپنا آپریشن جاری رکھیں گی۔ یمنی مسلح افواج نے اسلامی امت کے تمام حریت پسندوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ کے عوام کی نسل کشی روکنے کے لئے عملی اقدام کریں۔ غزہ پٹی پر صیہونی فوج کے دوبارہ حملے کی آغاز کے ساتھ ہی یمن کی مسلح افواج نے غزہ کے عوام کی حمایت میں صیہونی کشتیوں کے خلاف بحری آپریشن پھر سے شروع کر دیا۔ اس سے قبل یمن نے چار دن کی مہلت دی تھی اور کہا تھا کہ اگر اس دوران غزہ کے لئے امداد کی راہ نہيں کھولی گئی تو وہ اپنا بحری آپریشن دوبارہ شروع کر دے گا۔ انصار اللہ یمن کے سربراہ نے زور دیا تھا کہ اگر غزہ پٹی کا محاصرہ ختم نہيں ہوا تو ہم فلسطینی قوم کو بھوکا رکھنے کی کوشش کا ہر طرح سے مقابلہ کريں گے۔