آئی اے ای اے نے اپنی آنکھیں ایران کی ایٹمی تنصیبات پرگاڑ رکھی ہیں، اس کو ڈیمونا نظر کیوں نہیں آتا؟
لبنانی نژاد فرانسیسی مبصر آندرے شامی نے آئی اے ای اے کے امتیازآمیز رویئے کے بارے میں کہا ہے کہ یہ ادارہ نہ صرف یہ کہ غیر جانبدار نہیں ہے بالکہ اس نے اسرائیل کے تعلق سے خاموشی اختیار کرکے اور ایرن پر دباؤ ڈال کر، بین الاقوامی نظام میں غیر منصفانہ روش کی بنیاد رکھی ہے۔
فرانس کے لبنانی نژاد قانون داں اور سیاسی مبصر آندرے شامی نے ارنا کے ساتھ بات چیت میں، ایران کے ایٹمی پروگرام کے تعلق سے آئی اے ای اے کی کارکردگی کو امتیاز آمیز قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ آئی اے ای اے غیر جانبدار نہیں ہے بلکہ صیہونی حکومت اور مغرب کے دباؤ میں کام کرتی ہے اور اسرائیل کے ایٹمی اسلحے کے گودام کے بارے میں خاموشی اختیار کرکے، بین الاقوامی نظام میں غیر جانبداری اور مساوات کی خلاف ورزی کررہی ہے۔
آندرے شامی نے صیہونی حکومت اور رافائل گروسی کے درمیان خفیہ رابطوں کا ذکر کرتے ہوئے، ایجنسی کی قانونی حیثیت کو چلینج کیا اور کہا آئی اے ای اے غیر جانبداری کے ساتھ دقیق نگرانی کے بجائے مغرب کے سیاسی دباؤ میں کام کرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایران کے خلاف آئی اے ای اے کی رپورٹیں زیادہ تر مشکوک اور جعلی ہوتی ہیں اور ان کا مقصد، ایران کے ایٹمی پروگرام کا مکمل کنٹرول اور ایران کی حکومتی رٹ کو کمزور کرنا ہوتا ہے۔
اس فرانسیسی مبصر نے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرس کے ڈھانچے کو بھی غیر منصفانہ قرار دیا اور ایران کے خلاف اس کی مسلسل قرار دادوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس نے دوہرے معیاروں کا سسٹم قائم کررکھا ہے اور دنیا میں کشیدگی اور بے اعتمادی بڑھا رہا ہے۔ آندرے شامی نے کہا کہ آئی اے ای اے تکنیکی اور نگرانی کا کردار ادا کرنے کے بجائے، سیاسی دباؤ کے وسیلے میں تبدیل ہوگئی ہے اور ایران نے احتیاط اور ذہانت کے ساتھ اس کے مقابلے میں ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
اآندرے شامی نے 1957 کے منظورشدہ دستور العمل کے مطابق آئی اے ای اے کے فرائض کا ذکر کیا اور کہا کہ آئی اے ای اے کا بنیادی مقصد پر امن ایٹمی توانائی کا فروغ ہے، اگر کہیں فوجی ایٹمی سرگرمیاں ہیں تو ایجنسی کا فرض ہے کہ اس کا معائنہ کرے اور عالمی معاشرے اور دنیا کے عوام کو اس کے خطرات سے آگاہ کرے۔ انھوں نے کہا کہ چرنوبل کے واقعے نے ثابت کردیا ہے کہ ایٹمی خطرات ملکوں کی سرحدوں میں محدود نہیں رہ سکتے بنابریں ڈیمونا جیسی مشکوک ایٹمی تنصیبات کی جانب سے غفلت نہ صرف یہ کہ آئی اے ای اے کے دستور العمل کی خلاف ورزی ہے بلکہ عالمی امن کے لئے خطرہ بھی ہے۔