ایرانی میزائلوں سے ڈرے صیہونیوں کی پناہ گاہ اب قبرص
مقبوضہ فلسطین میں عدم تحفظ کے بڑھتے احساس کے بعد صیہونی آبادکاروں نے خطرات سے محفوظ رہنے کے لئے پڑوسی ملک قبرص میں زمین خریدنے کا عمل تیز کر دیا ہے
سحرنیوز/عالم اسلام: ۔مہر نیوز ایجنسی نے قبرص میں ایک یونانی اخبار سائپرس پولیٹک کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے یہ خبر دی ہے۔
رپورٹ میں صیہونیوں کے اس اقدام کے ممکنہ اہداف کے بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا گیا ہے: ’’ایسا لگتا ہے کہ یہ علاقہ اسرائیلیوں کے لیے ایک اور سرزمین موعود کی شکل اختیار کر گیا ہے۔‘‘
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونیوں کی طرف سے قبرص میں زمین خریدنے کا رجحان خاص طور پر ایران کے ساتھ حالیہ جنگ کے بعد، بہت بڑھ گیا ہے اور حالیہ دنوں میں زمین خریدنے والے اسرائیلیوں کی تعداد پندرہ ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
اخبار نے لکھا ہے کہ قبرص میں اپنے لیے زمینیں خریدنے والے صہیونی بتدریج ایک آزاد شہر کے قیام کی طرف تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔
قبرص میں بائیں بازو کی اکیل پارٹی کے سیکرٹری جنرل اسٹیفانوس اسٹیفانو نے اپنی پارٹی کی جنرل کانفرنس میں اس معاملے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی بغیر کسی نگرانی کے اپنے لیے زمین خرید رہے ہیں، ہمارا ملک دھیرے دھیرے ہمارے ہاتھ سے نکل رہا ہے اور اسرائیل اس پر قابض ہوتا جا رہا ہے۔
قبرص کے مذکورہ سیاستداں کا کہنا تھا کہ ان کے ملک کو مستقبل میں ایک بہت بڑا خطرہ لاحق ہے، اسرائیلیوں نے حساس علاقوں میں زمین خریدی ہے جس سے قبرص کی قومی سلامتی کو خطرہ پیدا ہوتا جا رہا ہے، یہاں تک کہ انہوں نے اپنے لیے یہودی اسکول اور عبادت گاہیں بھی قائم کر لی ہیں، انہوں نے اہم اقتصادی مراکز اور وسیع پیمانے پر زمینیں اپنے نام کر لی ہیں۔
قبرص سے یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اس سے قبل ایران کے ساتھ صیہونی حکومت کی جنگ کے دوران قبرص کیجانب صیہونیوں کے فرار کی خبریں مسلسل میڈیا پر آتی رہی ہیں۔
یہاں تک کہ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ ایران کے ساتھ جنگ کے دوران صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کا زیادہ تر وقت قبرص میں ہی گزرا ہے۔