غزہ میں خوراک کا بحران، بھوک سے تڑپ رہے ہیں بچے بوڑھے اور جوان
بین الاقوامی اداروں نے غزہ میں غذائی قلت کے نتیجے میں معصوم بچوں کی شہادت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے فوری اقدامات کی اپیل کی ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: غزہ میں جاری اسرائیلی محاصرے اور انسانی امداد کی بندش کے باعث گزشتہ 72 گھنٹوں میں کم از کم 21 فلسطینی بچے بھوک اور غذائی قلت کے سبب شہید ہوچکے ہیں، جس پر دنیا بھر کے 100 سے زائد غیر سرکاری اداروں نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان اداروں میں ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور دیگر اہم انسانی حقوق کی تنظیمیں شامل ہیں، جنہوں نے ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ اداروں کا کہنا ہے کہ غزہ میں قحط اور غذائی بحران کی شدت انتہا کو پہنچ چکی ہے۔ اگر انسانی امداد کی فوری فراہمی ممکن نہ بنائی گئی تو اموات کا یہ سلسلہ مزید بڑھ سکتا ہے۔ بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ غزہ سے ملنے والے تمام زمینی راستوں اور سرحدی گذرگاہوں کو فوری طور پر کھولا جائے تاکہ محصور فلسطینی عوام تک خوراک، دوا اور بنیادی ضروریات کی ترسیل ممکن ہوسکے۔
اسی ضمن میں اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق نے بھی انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی افواج کی جانب سے انسانی امداد کی تقسیم کے مراکز پر حملوں میں اب تک ایک ہزار سے زائد فلسطینی جان کی بازی ہار چکے ہیں۔