صیہونی حکومت غزہ میں امداد نہيں پہنچنے دے رہی ہے ، سرحد پر ٹرکوں کی اور غزہ میں بھوکوں کی قطاریں
غزہ میں فلسطینیوں کو بھوکا مارنے کی اپنی ٹارگیٹیڈ پالیسی کے تحت، صیہونی حکومت نے انسانی امداد اور اہم طبی سامان لے جانے والے ٹرکوں کو شہر میں داخل ہونے پر پابندی کا عمل جاری رکھا ہوا ہے، یہاں تک کہ مصر سے آنے والی رفح کراسنگ پر ٹرکوں کی ایک لمبی قطار بن گئی ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام:غزہ کے ساتھ مصری سرحد پر چلچلاتی ہوئی دھوپ میں رفح کراسنگ کے گوداموں میں اہم طبی سامان کا ڈھیر لگا ہوا ہے۔
غذائی اشیاء کی امداد اور ضروری سامان سے بھرے سینکڑوں ٹرک کراسنگ کے پیچھے قطار میں کھڑے ہیں جو محصور اور قحط زدہ غزہ کی پٹی میں جانے کی اجازت کے منتظر ہیں۔
آٹے کے ٹرک ڈرائیور محمود الشیخ نے کہا کہ ہم دو ہفتوں سے جان لیوا درجہ حرارت میں غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔تین سو ٹرک واپس چلے گئے اور صرف پینتیس کو اندر جانے کی اجازت دی گئی۔
اسرائیلی مغرور ہیں اور اپنی مخالفت کی وجہ نہیں بتاتے۔حسن جمعہ نے یہ بھی بتایا کہ ہر رات تقریباً ڈیڑھ سو ٹرک مصر کی جانب کراسنگ پر کھڑے ہوتے ہیں۔
مجموعی طور پر جو بھی ٹرک کراسنگ گیٹ سے داخل ہوتے ہیں وہ اسرائیل کے زیر کنٹرول کرم ابو سالم کراسنگ کی طرف لے جائے جاتے ہیں کہ جو چند کلومیٹر فاصلے پر ہےاور وہاں پر ٹرکوں کا انتہائی دقت سے معائنہ کیا جاتا ہے، اور اسرائیلی جو کچھ چاہتے ہیں اسے داخل ہونے دیتے ہیں اور باقی کو واپس بھیج دیتے ہیں۔یہ ایسے میں ہےکہ اقوام متحدہ کے چار اہلکاروں، ٹرک ڈرائیوروں اور مصری ہلال احمر کے رضاکاروں نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی حکومت اہم طبی ساز و سامان، خیموں اور دیگر سامان کے داخلے کو روک رہی ہے۔
مصر کی رفح کراسنگ کے امدادی کارکنوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی اس بات کی تصدیق کے باوجود کہ غزہ کی پٹی کو فوری طور پر انتہائی نگہداشت کے اسٹریچرز کی ضرورت ہے، پھر بھی اسے غزہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے-
اسرائیلی حکومت طبی آلات، خیموں اور خوراک کے غزہ میں داخلے کی مخالفت کرتی ہے اور ادویات لے جانے والے ٹرک بعض اوقات غزہ کی سرحد پر ایک ہفتہ تک انتظار کرتے ہیں جب کہ بعض ادویات کو فریزر ٹرکوں میں رکھنا چاہیے لیکن اسرائیلی حکومت کی مخالفت کی وجہ سے یہ ادویات عام ٹرکوں میں بھیجی جاتی ہیں۔
دریں اثنا، غزہ کی سرحد کے مصری جانب ایک گودام میں، داخلے پر پابندی کے سبب دھول میں ڈھکے درجنوں آکسیجن سلنڈر، وہیل چیئرز، پورٹیبل ٹوائلٹس اور جنریٹرز کے انبار لگے ہیں۔
اقوام متحدہ کے عملے کے ایک رکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر غاصب صیہونی عناصر کی ہٹ دھرمی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ کسی بھی ایسی چیز کو مسترد کرتے ہیں جس میں انسانی ہمدردی کا پہلو ہو۔