غزہ کی پٹی میں حکومت سازی کے لئے "سینئر ایلچی" کا نظریہ غیر قابل قبول: حماس
تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے ایک رکن نے اعلان کیا ہے کہ یہ تحریک غزہ کی پٹی میں حکومت سازی کے لئے "سینئر ایلچی" کے نظریے کو قبول نہیں کرتی اور فلسطینی عوام کے پاس ایسے اہل لوگ ہیں جو انہیں بین الاقوامی سرپرستی سے بے نیاز کردیں گے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: حماس کے سیاسی بیورو کے رکن محمد نزال نے کہا کہ غزہ پرحکومت کے سلسلے میں حماس کے پاس اگلے مراحل کے بارے میں منصوبے ہیں اور تحریک حماس ان کو اس وقت پیش کرے گی جب مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے مرحلے میں ایک عبوری مدت کے لیے غزہ کا انتظام چلانے کے لئے آزاد ٹیکنوکریٹس کی ایک کمیٹی کا تعین کیا جائے گا جس کے بعد مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں صدارتی اور قانون ساز کونسل کے انتخابات کرائے جائیں گے۔

نزال نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں جو بھی بین الاقوامی فورس تعینات کی جائے اس کے مشن کی نوعیت کو واضح کرنا ضروری ہے تاکہ مزاحمتی قوت فیصلہ کر سکے کہ آیا اس سے اتفاق کرنا ہے یا مخالفت کرنا ہے-
حماس نے ہتھیار ڈالنےکے مسئلے کے بارے میں بھی کہا کہ اگر مزاحمت کو غیر مسلح کرنے کے مقصد سے تخفیف اسلحہ یا ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے تو حماس ایسی کسی بھی درخواست کو مسترد کرتی ہے۔