فلسطینی قیدیوں کی لاشوں پر ٹارچر کے نشانات، صیہونی بربریت کی داستاں بتا رہے ہیں
صیہونی حکومت نے جیلوں میں شہید ہوجانے والے فلسطینی قیدیوں کے جو جنازے تحویل میں دیئے ہیں ان پر موجود علامتیں بتاتی ہیں کہ انہیں ایذائیں دے کر شہید کیا گیا ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: فلسطینی لاشوں کے انتظام کی کمیٹی کے رکن اور فلسطینی قیدیوں کی لاشوں سے متعلق قانونی ماہر "سمع حمد" نے کہا کہ زیادہ تر قیدیوں کو شدید تشدد کے بعد شہید کیا گیا ہے۔
"سمع حمد" نے ایک عربی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے تاکید کی کہ رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں کے تمام جسموں پر شدید تشدد کے نشانات ہیں اور یہ اذیت ان کی موت کا باعث بنی اور ٹیسٹ اور امتحانات سے پتہ چلتا ہے کہ بعض قیدیوں کو باقاعدہ پھانسی دی گئی ہے۔
کمیٹی نے فلسطینی قیدیوں کی لاشوں کی تصاویر، فلسطینی وزارت صحت سے منسلک ویب سائٹ "صحت" پر شائع کی ہیں تاکہ شہداء کے لواحقین لاشوں کی شناخت کر سکیں، کیونکہ صیہونی حکومت نے لاشوں کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کیں۔
ان تصویروں میں قیدیوں کے ہاتھ پیٹھ کے پیچھے بندھے ہوئے ہیں اور ان کی آنکھیں ڈھکی ہوئی ہیں اور کچھ کے گلے میں رسیاں بندھی ہوئی ہیں۔ بعض لاشوں کی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی ہیں اور سر، پیٹ اور گردن پر گہرے زخم ہیں اور بعض کے جسم پھٹے یا جھلسے ہوئے ہیں ۔